ساری دُنیا تُھو تُھو کرتی پِھر رَہی ہے اور تُم
جانے کیوں اِتْرا رَہے ہو اَیسے گَھٹْیا کام پَر
اُس کے چِھینٹے خُود تُمھارے اَپنے اُوپر ہی گِرے
تُم نے جو کِیچَڑ اُچھالا ہے کِسی کے نام پَر
(مرزا رضی اُلرّحمان)

1