تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
عبدالقادر خان
@aqadirk
6 مئی 2025
غزل
عبدالقادر خان
@aqadirk
تیغ ہر دم وہ تان رکھتے ہیں
ہم بھی کیا مہربان رکھتے ہیں
ہم نے مانا کہ تو حسیں ہے مگر
ہم بھی حسنِ بیان رکھتے ہیں
دور ہو جائیں منزلیں تو کیا
حوصلے ہم جوان رکھتے ہیں
تیغ ہر دم وہ تان رکھتے ہیں
0
5
5 مئی 2025
غزل
عبدالقادر خان
@aqadirk
تیغ کیوں آپ تان لیتے ہیں
جو بھی کہتے ہو مان لیتے ہیں
کتنے چالاک حسن والے ہیں
چشم و ابرو سے جان لیتے ہیں
بات لگتی نہیں ہے دل کو مگر
تم جو کہتے ہو مان لیتے ہیں
تیغ کیوں آپ تان لیتے ہیں
0
3
2 مئی 2025
غزل
عبدالقادر خان
@aqadirk
بڑی خلعت میں پہنایا گیا ہوں
ترے کوچے میں دفنایا گیا ہوں
نشاں دے کر میں بھٹکایا گیا ہوں
تصور دے کے بہلایا گیا ہوں
کبھی مصلوب کر وایا گیا تو
کبھی اینٹوں میں چنوایا گیا ہوں
بڑی خلعت میں پہنایا گیا ہوں
0
1
30 اپریل 2025
غزل
عبدالقادر خان
@aqadirk
یاد بھی آتی تری ہمدم نہیں ہے
اب کوئی اپنا شریکِ غم نہیں ہے
خوش اگر ہیں آپ تو کیا کم نہیں ہے
اپنی بربادی کا ہم کو غم نہیں ہے
خونِ دل اب آنسوؤں میں ضم نہیں ہے
درد بھی سینے میں اب پیہم نہیں ہے
یاد بھی آتی تری ہمدم نہیں ہے
0
2
30 اپریل 2025
غزل
عبدالقادر خان
@aqadirk
چند بھولے ہوۓ اسباق ہوں میں
چند بکھرے ہوۓ اوراق ہوں میں
دید کا بس تری مشتاق ہوں میں
تاکنے میں تجھے مشاق ہوں میں
لاغری سے ہوا ناچاق ہوں میں
بید کی طرح سے بس قاق ہوں میں
چند بھولے ہوۓ اسباق ہوں میں
0
3
29 اپریل 2025
غزل
عبدالقادر خان
@aqadirk
چین آۓ نہ ہی قرار مجھے
ہو گیا ہے کسی سے پیار مجھے
آپ اپنی ہی بس تلاش میں ہوں
آپ اپنا ہے انتظار مجھے
یاد آتا ہے تھام کر ساغر
وہ تری آنکھ کا خمار مجھے
چین آۓ نہ ہی قرار مجھے
0
3
27 اپریل 2025
غزل
عبدالقادر خان
@aqadirk
کچھ نہیں اپنا اعتبار مجھے
آپ کا بس ہے انتظار مجھے
بات کہنے میں ہے نہ عار مجھے
روکتا پر ہے انکسار مجھے
دیکھ مت نیم باز آنکھوں سے
ہو نہ جاۓ کہیں خمار مجھے
کچھ نہیں اپنا اعتبار مجھے
0
7
26 اپریل 2025
غزل
عبدالقادر خان
@aqadirk
سولہ سنگھار کر کے وہ آۓ جو خواب میں
دل بلیوں اچھلنے لگا اضطراب میں
مصروف حسن کے میں رہا انجذاب میں
گزری ہے عمر عشق کے بس اکتساب میں
جل کر مرا تو کیا ہوا پروانہ عشق میں
خود شمع جل رہی ہے اسی التہاب میں
سولہ سنگھار کر کے وہ آۓ جو خواب میں
0
8
23 اپریل 2025
غزل
عبدالقادر خان
@aqadirk
پڑ گئی کیا غضب افتاد مجھے
کر دیا عشق نے برباد مجھے
میکدے سے ابھی تو لوٹا تھا
لے چلا پھر دلِ ناشاد مجھے
جا رہا تھا میں چمن کی جانب
راہ میں مل گیا صیاد مجھے
پڑ گئی کیا غضب افتاد مجھے
0
2
18 اپریل 2025
غزل
عبدالقادر خان
@aqadirk
کر گئی تیری یاد اداس مجھے
کوئی خود سے لگا ہے پاس مجھے
جب بھی ہوتا ہوں فکر سے آذاد
باندھ لیتی ہے تیری آس مجھے
اب بھی آتی بدن سے ہے میرے
آپ کے جسم کی بو باس مجھے
کر گئی تیری یاد اداس مجھے
0
5
18 اپریل 2025
غزل
عبدالقادر خان
@aqadirk
زندگی کے سروں کی لے اپنی
چنگ اپنا ہے ان کا نے اپنی
لے کے پھرتا ہوں سوختہ میں جگر
کر گئی کام اپنا مے اپنی
دسترس اپنی کب وہاں تک ہے
بات ہوتی جہاں ہے طے اپنی
زندگی کے سروں کی لے اپنی
0
5
16 اپریل 2025
غزل
عبدالقادر خان
@aqadirk
تم اگرچہ ہو میرے پاس نہیں
کیا سبب ہے کہ دل اداس نہیں
مضمحل ہوں مگر نراس نہیں
خوش نہیں ہوں پہ محوِ یاس نہیں
اس کو طوفان کا ہو کیوں خدشہ
جس کو ساحل کی کوئی آس نہیں
تم اگرچہ ہو میرے پاس نہیں
0
5
14 اپریل 2025
غزل
عبدالقادر خان
@aqadirk
لے نہیں وہ تال وہ سرگم نہیں ہے
اب تری پایل میں وہ چھم چھم نہیں ہے
دوش پر زلف اپنے اب برہم نہیں ہے
سانس بھی اب سانس میں مدغم نہیں ہے
اب نہیں گرتی کسی دریا میں ندی
اب کسی ساگر میں دریا ضم نہیں ہے
لے نہیں وہ تال وہ سرگم نہیں ہ
0
5
10 اپریل 2025
غزل
عبدالقادر خان
@aqadirk
تخم غم دل میں بو ہی جاتے ہیں
ایسے حالات ہو ہی جاتے ہیں
پیٹ کی آگ بجھ ہی جاتی ہے
نیند آۓ تو سو ہی جاتے ہیں
ہر نفس سینے پر ہے بوجھ مگر
ایک اک کر کے ڈھو ہی جاتے ہیں
تخم غم دل میں بو ہی جاتے ہیں
0
2
1 مارچ 2025
غزل
عبدالقادر خان
@aqadirk
پھر اک چراغِ شوق جلاۓ ہوۓ ہیں ہم
محفل میں آپ کی صنم آۓ ہوۓ ہیں ہم
دو چار ایک ماہ لقا سے ہوئی نظر
اک دلربا سے دل کو لگاۓ ہوۓ ہیں ہم
جو کچھ بھی ہونے والا ہے اس کی خبر نہیں
جو کچھ بھی ہو چکا ہے بھلاۓ ہوۓ ہیں ہم
پھر اک چراغِ شوق جلاۓ ہوۓ ہیں ہم
0
7
22 دسمبر 2024
رباعی
عبدالقادر خان
@aqadirk
کٹنے کو تو زندگی یوں کٹ رہی ہے
ہر لمحہ پر سانس اپنی گھٹ رہی ہے
شب ہے یہ ظلمات کی ڈھلنے والی
ہونے والی صبح ہے پو پھٹ رہی ہے
کٹنے کو تو زندگی یوں کٹ رہی ہے
0
7
18 دسمبر 2024
غزل
عبدالقادر خان
@aqadirk
چین آتا نہیں ذرا کوئی
زندگی ہے یا اک سزا کوئی
زندگی کے سفر میں تھے تنہا
راہ میں ہم کو مل گیا کوئی
میرے خوابوں کے بارگاہوں میں
رقص کرتی ہے اپسرا کوئی
چین آتا نہیں ذرا کوئی
0
4
17 دسمبر 2024
غزل
عبدالقادر خان
@aqadirk
مرتے ہیں ان پہ جب ہم سو دل سے اور جاں سے
شکوہ کریں جو ان سے آخر تو کس زباں سے
دو چار ہی نفس ہیں بس زندگی کے باقی
آئیں گے تو ملیں گے وہ عرش آشیاں سے
آۓ یقیں نہ ان کو چاہت کا کیوں ہماری
سو بار ہم ہیں گزرے اس ایک امتحاں سے
مرتے ہیں ان پہ جب ہم سو دل سے اور جاں سے
0
16
8 دسمبر 2024
غزل
عبدالقادر خان
@aqadirk
کب تک ڈرے رہیں گے رسوائیوں کے ڈر سے
کچھ تم چلو ادھر سے کچھ ہم چلیں ادھر سے
آتا نہیں ہے کوئی کوچے میں اپنے ڈر سے
ہمت اگر ہے تم میں گزرو کبھی ادھر سے
کچھ اس طرح سے دیدے پھر آج اپنے برسے
سب ایک لگ رہے ہیں ہم کو تو بحر و بر سے
کب تک ڈرے رہیں گے رسوائیوں کے ڈر سے
1
13
9 نومبر 2024
غزل
عبدالقادر خان
@aqadirk
اپنے پرانے دل کے نہ اب زخم کھولۓ
مت زندگی میں اپنی یوں ہی زہر گھولۓ
ہونا خفا تھا جتنا خفا آپ ہو لۓ
باہر کھڑا ہوں کب سے میں دروازہ کھولۓ
تاخیر ایک پل کی سزا عمر بھر کی ہے
کھلنے سے پیشتر ہی قفس پر کو تولۓ
اپنے پرانے دل کے نہ اب زخم کھولۓ
0
13
31 اکتوبر 2024
رباعی
عبدالقادر خان
@aqadirk
پہلے سے زیادہ ضو فشاں ہونے لگی
جل جل کے شمع اور جواں ہونے لگی
جب سے دیکھا اک بتِ کافر کو ہے
دل کی نیت بے ایماں ہونے لگی
پہلے سے زیادہ ضو فشاں ہونے لگی
2
16
30 اکتوبر 2024
غزل
عبدالقادر خان
@aqadirk
اچھا کیا جو پھوٹ کے یوں آپ رو لۓ
جتنے بھی دل کے داغ تھے رو رو کے دھو لۓ
چپ کیوں ہیں اتنے بہر خدا کچھ تو بولئے
کانوں میں اپنے رس تو ذرا آپ گھولۓ
پھر اس ادا پہ کیوں نہیں ہو جائیں ہم فدا
ہو کر خفا وہ کہتے ہیں ہم سے نہ بولۓ
اچھا کیا جو پھوٹ کے یوں آپ رو لۓ
2
17
27 اکتوبر 2024
رباعی
عبدالقادر خان
@aqadirk
سوکھی شاخوں سے جو پتے ٹوٹے
اپنی ہستی کے غم سے وہ چھوٹے
کیسے جڑ پاۓ گا وہ پھر قادر
دل ہی ٹوٹے یا آئینہ ٹوٹے
سوکھی شاخوں سے جو پتے ٹوٹے
0
13
25 اکتوبر 2024
رباعی
عبدالقادر خان
@aqadirk
دل سے ہم مجبور ہو ہی جاتے ہیں
ان کی آنکھوں میں کھو ہی جاتے ہیں
کتنے آزردہ ہی ہوں ہم لیکن
غم کی چھاؤں میں سو ہی جاتے ہیں
دل سے ہم مجبور ہو ہی جاتے ہیں
0
11
17 اکتوبر 2024
غزل
عبدالقادر خان
@aqadirk
آ کہ چلنا ہے بس بہت آگے
اے مرے ہم نفس بہت آگے
لاغری سے مری کشادہ ہوا
تنگ تھا یہ قفس بہت آگے
بے دھڑک بند ہو گیا اب دل
کرتا تھا پیش و پس بہت آگے
آ کہ چلنا ہے بس بہت آگے
0
11
10 اکتوبر 2024
غزل
عبدالقادر خان
@aqadirk
سوچتا ہوں بہت کہ کیا ہوں میں
ہوں حقیقت کہ افترا ہوں میں
آپ اپنا ہی نقشِ پا ہوں میں
آپ اپنی ہی اقتدا ہوں میں
سوچتا ہوں تو پس میں ہوں زندہ
ہوں جو زندہ تو سوچتا ہوں میں
سوچتا ہوں بہت کہ کیا ہوں میں
0
20
3 اکتوبر 2024
غزل
عبدالقادر خان
@aqadirk
جب بھی ملتے ہیں حسن والے سے
دل سنبھلتا نہیں سنبھالے سے
آپ کی زلف کے حوالے سے
ابر چھاۓ ہیں کالے کالے سے
نین تیرے ہیں مدھ کے پیالے سے
مکھ پہ ہیں چاند جیسے ہالے سے
جب بھی ملتے ہیں حسن والے سے
1
24
30 ستمبر 2024
غزل
عبدالقادر خان
@aqadirk
مت سمجھنا مر کر اک دن میں فنا ہو جاؤں گا
زندگی کے قافلے سے بس جدا ہو جاؤں گا
جب حقیقت سے میں اپنی آشنا ہو جاؤں گا
آپ اپنی ہی سمجھ سے ماورا ہو جاؤں گا
مٹ نہیں پاۓ گا دنیا سے کبھی میرا وجود
میں بکھر بھی جو گیا پھر ایک جا ہو جاؤں گا
مت سمجھنا مر کر اک دن میں فنا ہو جاؤں گا
1
60
معلومات