| جب بھی ملتے ہیں حسن والے سے |
| دل سنبھلتا نہیں سنبھالے سے |
| آپ کی زلف کے حوالے سے |
| ابر چھاۓ ہیں کالے کالے سے |
| نین تیرے ہیں مدھ کے پیالے سے |
| مکھ پہ ہیں چاند جیسے ہالے سے |
| کس سے تیرے لبوں کو دوں تشبیہ |
| لعل سے ہیں کہ ہیں یہ لالے سے |
| جان کہتے ہیں ہم تمہیں لیکن |
| جان کے پڑ گۓ ہیں لالے سے |
| سامنے کیسے ترے شکوہ کروں |
| پڑ گۓ ہیں زباں پہ تالے سے |
| چبھ گئی ایک پھانس یوں دل میں |
| جو نکلتی نہیں نکالے سے |
| زندگی کے ہمارے آنگن میں |
| کچھ اندھیرے ہیں کچھ اجالے سے |
| روز کرتی ہے میری تنہائی |
| مجھ سے باتیں ترے حوالے سے |
| طعنے لگتے جگر پہ تیر سے ہیں |
| طنز لگتے ہیں دل پہ بھالے سے |
| وقت کی عنکبوت نے قادر |
| ذہن پر بُن دۓ ہیں جالے سے |
معلومات