| ادا سے رجھانے کی کوشش نہ کرنا |
| مرا دل چرانے کی کوشش نہ کرنا |
| حسینوں پہ کرنا کبھی مت بھروسا |
| نصیب آزمانے کی کوشش نہ کرنا |
| لگانا نہ دل تم کسی نازنیں سے |
| دل و جاں لٹانے کی کوشش نہ کرنا |
| خبردار برقِ تپاں کر دیا ہے |
| مرا گھر جلانے کی کوشش نہ کرنا |
| بڑے تم حسیں ہو گے اپنی جگہ پر |
| ستم آزمانے کی کوشش نہ کرنا |
| بڑی مشکلوں سے بھلایا ہے تم کو |
| خیالوں میں آنے کی کوشش نہ کرنا |
| ادا کرنی ہوگی بہت اس کی قیمت |
| کبھی مسکرانے کی کوشش نہ کرنا |
| اٹھے گا نہ تم سے یہ بارِ محبت |
| یہ زحمت اٹھانے کی کوشش نہ کرنا |
| حقارت سے پھر تم کبھی میری جانب |
| یوں نظریں اٹھانے کی کوشش نہ کرنا |
| میں مر کر بھی خوابوں میں آؤں گا تیرے |
| مجھے بھول جانے کی کوشش نہ کرنا |
| عنایت کرو تم عدو پر نہ اتنی |
| یہ چکر چلانے کی کوشش نہ کرنا |
| مجھے اپنے تیرِ مژه کا ستمگر |
| نشانہ بنانے کی کوشش نہ کرنا |
| دو نمناک آنکھوں میں تم اپنی قادر |
| سمندر چھپانے کی کوشش نہ کرنا |
معلومات