تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
22 اگست
غزل
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
مانا کہ دل حیران ہے آگے بڑھو آگے بڑھو
غم کا اگر طوفان ہے ، آگے بڑھو آگے بڑھو
رستہ کوئی مشکل نہیں ،ہاں دور اب منزل نہیں
ہمت اگر چٹان ہے، آگے بڑھو آگے بڑھو
رستے میں جو رک جائے گا ،وہ ایک دن پچھتائے گا
یہ وقت کا اعلان ہے ، آگے بڑھو آگے بڑھو
مانا کہ دل حیران ہے آگے بڑھو آگے بڑھو
0
4
4 اپریل
غزل
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
غم نہیں کیجیے دریا کو اتر جانا ہے
چاہے فرعون کا لشکر ہو بکھر جانا ہے
آسماں بھی ترے ہونے سے سنور جانا ہے
کہکشاں کو ترے قدموں میں بکھر جانا ہے
کوئی امید نظر آے ستارہ بن کر
راہ میں صبح کی اب جاں سے گزر جانا ہے
غم نہیں کیجیے دریا کو اتر جانا ہے
0
14
4 اپریل
غزل
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
غَمِ حَیات سے کچھ واسطہ تو رکھنا ہے
وفا کا جو ہے طریقہ روا تو رکھنا ہے
نہ جانے کون سی رت میں ہو خواہش منزل
سفر کریں نہ کریں راستہ تو رکھنا ہے
زمانہ جان تو لے ہم ہیں تیرگی کے خلاف
بھلے ہوائیں بجھا دیں دیا تو رکھنا ہے
غَمِ حَیات سے کچھ واسطہ تو رکھنا ہے
0
10
4 اپریل
غزل
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
عمر کہتے ہیں جسے سانسوں کی اک زنجیر ہے
چشم بینا میں ہر اک لمحے نئی تصویر ہے
زندگی انعام کی صورت میں اک تعزیر ہے
جو کبھی دیکھا نہ تھا اس خواب کی تعبیر ہے
جو پَس پردہ ہے اس کو چاہے جو کہہ لیجئے
پیش جو آئے وہی انسان کی تقدیر ہے
عمر کہتے ہیں جسے سانسوں کی اک زنجیر ہے
0
6
4 اپریل
غزل
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
عشق کامل کہاں سے لے آتے
غم کا حاصل کہاں سے لے آتے
بحر کی انتہا ہی کر دی ہے
ورنہ ساحل کہاں سے لے آتے
زندگی سہل گر بنا دیتا
کوئی مشکل کہاں سے لے آتے
عشق کامل کہاں سے لے آتے
0
14
4 اپریل
غزل
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
سوزِ درون، زات کی آواز بن گیا
تارِ نَفَس، نفس نہ رہا ساز بن گیا
چرچا اس طرح ہوا تیرے خصال کا
ہر ظلم ناروا تیرا انداز بن گیا
ہر اک ستم جواز ستم ڈھونڈنے لگا
فتنہ جو تھا وہ فِتْنَہ پَرْداز بن گیا
سوزِ درون، زات کی آواز بن گیا
0
18
4 اپریل
غزل
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
شاعرواہل ہنر ہیں ہم لوگ
پھر بھی کیوں خاک بسر ہیں ہم لوگ
آدمی کی طرح برتے نہ گئے
کوئی مخلوق دگر ہیں ہم لوگ
سمت معلوم نہیں منزل کی
پھر بھی سرگرم سفر ہیں ہم لوگ
شاعرواہل ہنر ہیں ہم لوگ
0
7
4 اپریل
غزل
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
سحر تیرگی کو تنویر بنا دیتی ہے
روشنی عکس کو تصویر بنا دیتی ہے
ہم تو کاغذ پر قلم رکھ کے چلاتے ہیں فقط
آگہی علم کی تحریر بنا دیتی ہے
زندگی کو تو گزرنا ہے بہر رنگ مگر
اس کو تاریخ اساطیر بنا دیتی ہے
سحر تیرگی کو تنویر بنا دیتی ہے
0
17
4 اپریل
غزل
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
زیست پیرائیہ اظہار سے مجہول ہوئی
منجمد خاک تھی کچلی گئی تو دھول ہوئی
مصلحت کیش ہوئیں جتنی دعائیں مانگیں
جو نہ مانگی تھی کبھی وہ دعا مقبول ہوئی
عشق انسان کی فطرت کا تقاضہ بھی تو ہے
عذر کوئی بھی ہو پر بات تو معقول ہوئی
زیست پیرائیہ اظہار سے مجہول ہوئی
0
19
4 اپریل
نا مکمل
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
زوق آسودگی کار سبب تک پہنچے
رہ گزر ہے وہی جو کُوئے طرب تک پہنچے
عشق پھر عشق ہے پَیرایَہ اظہار نہیں
کام یہ جذبہ دل کا ہے طلب تک پہنچے
غیر معلوم سے حالات میں ہے شمع حیات
جانے کیا حال گزر جائے لو جب تک پہنچے
زوق آسودگی کار سبب تک پہنچے
0
6
4 اپریل
غزل
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
زمیں پراک عجب نقشہ ہے دریا
کہیں سمٹا کہیں پھیلا ہے دریا
جہلم ہو سندھ ہو راوی کہ ستلج
کوئی بھی نام ہو دریا ہے دریا
کسی نے یاد ماضی کی دلادی
جو سویا تھا وہ جاگ اٹھا ہے دریا
زمیں پراک عجب نقشہ ہے دریا
0
12
4 اپریل
غزل
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
زرد زرد پتے ہیں ماند رنگتیں ساری
چھین لی ہواؤں نے گل کی نکہتیں ساری
لاکھ خود ستائی میں لوگ ہوں اثاثہ ہو
اک دِیئے کے دم سے ہے گھر کی رونقیں ساری
خیر کی توقع کیا جاں گداز صحرا سے
اک جنون خستہ جاں اور وحشتیں ساری
زرد زرد پتے ہیں ماند رنگتیں ساری
0
12
4 اپریل
غزل
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
زخم دل جوشش نمو چاہے
یعنی کچھ اور بھی لہو چاہے
کچھ توجہ یہ رنگ و بو چاہے
یہ نگہ فکر و جستجو چاہے
میرے کوچے کا اب یہ عالم ہے
ہر بشر اپنی آبرو چاہے
زخم دل جوشش نمو چاہے
0
9
4 اپریل
غزل
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
رابطہ جسم کا جب روح سے کٹ جاتا ہے
آدمی مختلف حالات میں بٹ جاتا ہے
دیکھ کر ساحل دریا کا سکوت پیہم
چڑھ کے آیا ہوا طوفاں بھی پلٹ جاتا ہے
آئینہ دیکھ کے ہوتا ہے توہم کا اسیر
قد وہی ہوتا ہے پر آدمی گھٹ جاتا ہے
رابطہ جسم کا جب روح سے کٹ جاتا ہے
0
14
4 اپریل
غزل
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
ڈالا ہے وقت نے مجھےکس امتحان میں
خود ہی ہدف ہوں تیر ہوں خود اپنی کمان میں
اپنی حد اور خیال کو رکھ کر گمان میں
احساس کا پرند ہے اونچی اڑان میں
اہل خرد تو عقل کے جھانسے میں آگئے
دیوانگی ہمیشہ رہی اپنی شان میں
ڈالا ہے وقت نے مجھےکس امتحان میں
0
5
4 اپریل
غزل
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
دیکھنا چاہوں جو دکھائی دے
منتشر لمحوں کو اکائی دے
عشق کو ذوق خود نمائی دے
مَظْہَر زات تک رسائی دے
کتنی حساس ہے سماعت بھی
کوئی سوچے مجھے سنائی دے
دیکھنا چاہوں جو دکھائی دے
0
12
4 اپریل
غزل
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
دل کو سر مضراب کیا ہے میں نے
ہر سانس کو بیتاب کیا ہے میں نے
کچھ اپنے لئیے قریہ جاں میں بھٹکے
کچھ خاطر احباب کیا ہے میں نے
ٹھہرے ہوئے پانی میں پتھر چلا کر
اندازہ گرداب کیا ہے میں نے
دل کو سر مضراب کیا ہے میں نے
1
9
4 اپریل
غزل
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
خودی کی انتہائی مات کہیے
محبت کو شکست ذات کہیے
اثر انگیزی کےحالات کہیے
کچھ اپنے بھی تو احساسات کہیے
بہت تمہید سن لی درد دل کی
جو کہنا چاہتے ہیں بات کہیے
خودی کی انتہائی مات کہیے
0
6
4 اپریل
غزل
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
خودی تضحیک حسرت کی ثمر ہے
تجھے ائے بے نیازی کچھ خبر ہے
جو ہے وہ زد میں ہے وہم و گماں کی
نہیں ہے جو وہی تو معتبر ہے
بہت حساس ہوتا جا رہا ہوں
میرے اندر بھی کوئی شیشہ گر ہے
خودی تضحیک حسرت کی ثمر ہے
0
4
4 اپریل
غزل
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
خود رفتگی شوق میں چلتے ہیں ڈگر اور
منزل کا نشان اور ہے رستے کا سفر اور
اک بوجھ بڑھاتا ہی چلا جاتا ہے اک سال
بڑھ جاتا ہے جب بوجھ تو جھکتی ہے کمر اور
ہے کار گہہ زیست کا آئین ضرورت
ہو جائے کوئی بند تو کھل جائے گا در اور
خود رفتگی شوق میں چلتے ہیں ڈگر اور
0
3
4 اپریل
غزل
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
وقت ہرچند ہے کڑادختر
ہار دینا نہ حوصلہ دختر
ہے تپش تیز تر شب غم کی
اوڑھ لو دھوپ کی ردا دختر
ذندگی پر محیط ہوتا ہے
ایک لمحے کا فیصلہ دختر
وقت ہرچند ہے کڑادختر
0
4
4 اپریل
غزل
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
خامشی بھی زباں نہ ہو جاۓ
وجہ آہ و فغاں نہ ہو جاۓ
خوف اب یہ ہے تیرے پیش نظر
وہ کہیں سب کا ترجماں نہ ہو جائے
آج تنہا وہ اک مسافر ہے
کل وہی کارواں نہ ہو جاۓ
خامشی بھی زباں نہ ہو جاۓ
0
3
4 اپریل
غزل
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
بوئے ہوئے خوابوں کا ثمر ڈھونڈ رہے ہیں
بیدار ہیں ہم لوگ سحر ڈھونڈ رہے ہیں
پھر سوز شرر بار خلش چاہیے دل کو
پھر جَری نظر بار دگر ڈھونڈ رہے ہیں
احساس ندامت ہمیں رونے کا بہت ہے
آنکھوں سے گرے تھےجو گہر ڈھونڈ رہے ہیں
بوئے ہوئے خوابوں کا ثمر ڈھونڈ رہے ہیں
0
12
4 اپریل
غزل
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
اگر پرواز پے مائل نہیں ہے
پرندہ وہ کسی قابل نہیں ہے
فریبوں میں نہ آئیں اہلِ کشتی
وہاں گرداب ہے ساحل نہیں ہے
تمہیں حاصل ہے تختِ بادشاہی
سکونِ دل مگر حاصل نہیں ہے
اگر پرواز پے مائل نہیں ہے
0
8
18 جنوری
غزل
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
کروں میں استعاروں میں بیاں کیا
سمجھ لیں گے نہ وہ میری زباں کیا
نظر کو ہے فَریبِ آسماں کیا
پَسِ منظر بھی ہے منظر نہاں کیا
وہی ہونا ہے جو ہونا لکھا ہے
تو پھر ہَنگامَۂ سُود و زِیاں کیا
کروں میں استعاروں میں بیاں کیا
0
37
18 جنوری
غزل
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
دست رس میں نہ ہوں حالات تو پھر کیا کیجئے
وقت دکھلائے کرشمات تو پھر کیا کیجئے
صاحِبِ وقت ہیں جو ان کی طبیعت چاہے
ظلم کو کہہ دیں مکافات تو پھر کیا کیجئے
ہم نے رو لیں ہیں گہر اشک ندامت کے بہت
ہوں نہ منظور یہ سوغات تو پھر کیا کیجیے
دست رس میں نہ ہوں حالات
0
17
5 جنوری
غزل
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
ربط سوزِدَرُوں دھواں تک ہے
درد کا سلسلہ فغاں تک ہے
سحر انگیزی تو زباں تک ہے
قصہ جو کچھ بھی ہے بیاں تک ہے
وُسْعَت دامَنِ حَیات نہ پُوچھو
یہ زمیں کیا ہے آسماں تک ہے
ربط سوزِدَرُوں دھواں تک ہے
0
30
5 جنوری
غزل
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
جہاں تک وُسْعَت قلب نظر ہے
یہ عالم بھی وہیں تک معتبر ہے
نہ سایہ ہے نہ دیواریں نہ در ہے
جہاں رہتا ہوں میں یہ بھی تو گھر ہے
ترے ہر گام پراس کی نطر ہے
تجھے اےبے خبر اس کی خبر ہے؟
جہاں تک وُسْعَت قلب نظر ہے
1
73
5 جنوری
غزل
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
آؤ مقتل میں بھی چل کر دیکھیں
ضوفشاں کتنے ہوئے سر دیکھیں
موت کا کیا ہے مزہ مر دیکھیں
کام یہ ہوتا ہے تو کر دیکھیں
زندگی کے ہیں قرینے کتنے
ایک لمحے کو بکھر کر دیکھیں
آؤ مقتل میں بھی چل کر دیکھیں
0
59
21 دسمبر
غزل
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
دل احتساب ذات کی زد میں ہے آج کل
ہر اک عمل گناہ کی مد میں ہے آج کل
اطراف جاں میں رقص ہے شعلوں کا دم بدم
سایہ بھی اپنے جسم کے قد میں ہے آج کل
امواج جذب عشق کی سب سر نگوں ہوئیں
دریائے اضطراب بھی حد میں ہے آج کل
آج کل
0
17
21 دسمبر
غزل
Syed Mujtaba Daoodi
@mujtabasyed
اک شَے کو اہتمام سے کیا کیا لکھا گیا
ٹھہرے کو جھیل بہتے کو دریا لکھا گیا
الفت کا باب رنگ تخیل سے پر ہوا
ایسا لکھا گیا کبھی ویسا لکھا گیا
لمحات کے بہاو میں بہتا رہا بشر
ٹھرا جہاں وہ موت کا عرصہ لکھا گیا
کیا کیا لکھا گیا
1
29
معلومات