اس رنگ اور بوئے گلشن کا افسانہ لکھوں تو کیسے لکھوں
|
ان تھکے تھکے موسموں کو دیوانہ لکھوں تو کیسے لکھوں
|
احباب کا دکھ اغیار کا غم اپنوں کا گلہ دشمن کے ستم
|
بے کیف و سرور اس دنیا کو آشیانہ لکھوں تو کیسے لکھوں
|
ہیں دل و جگر ہی دشمن جاں پر دل و جگر تو اپنے ہیں
|
جب اپنے ہیں تو اپنوں کو بیگانہ لکھوں تو کیسے لکھوں
|
|