سحر تیرگی کو تنویر بنا دیتی ہے |
روشنی عکس کو تصویر بنا دیتی ہے |
ہم تو کاغذ پر قلم رکھ کے چلاتے ہیں فقط |
آگہی علم کی تحریر بنا دیتی ہے |
زندگی کو تو گزرنا ہے بہر رنگ مگر |
اس کو تاریخ اساطیر بنا دیتی ہے |
جب تمنا کو میسر نہ ہو توفیق عمل |
زندگی یاس کو تقدیر بنا دیتی ہے |
خواب دکھلاتی ہے فطرت تو ہمیں جینے کا |
اور دکھ درد کو تعبیر بنا دیتی ہے |
معلومات