اگر پرواز پے مائل نہیں ہے
پرندہ وہ کسی قابل نہیں ہے
فریبوں میں نہ آئیں اہلِ کشتی
وہاں گرداب ہے ساحل نہیں ہے
تمہیں حاصل ہے تختِ بادشاہی
سکونِ دل مگر حاصل نہیں ہے
پریشانی میں رہتی ہے رعایا
جہاں کا منصف عادل نہیں ہے
مری آنکھوں میں ہے اشکِ ندامت
ترے سینے میں شاید دل نہیں ہے

0
37