محبت شرافت صداقت عطا کر
مجھے علم و فن کی دولت عطا کر
نہ چھوٹے کبھی حق کا دامن خُدایا
برائی سے لڑنے کی طاقت عطا کر
تلاوت کروں روز قرآن کی میں
نمازی بنوں میں ہدایت عطا کر
نہیں چاہئے سیم و زر مال دولت
میرے دل کو بس اپنی چاہت عطا کر
ہمیشہ غریبوں کے کام آتا رھوں میں
میرے حوصلوں کو وہ طاقت عطا کر
حقارت سے دیکھوں نہ میں دشمنوں کو
محبت کی مجھ کو وہ دولت عطا کر
سبھی کی نگاہوں کا بن جاؤں تارہ
مجھے یا خدا ایسی عزت عطا کر
قیامت کے دن اپنی رحمت سے یارب
محمد کی مجھ کو شفاعت عطا کر
میرے باپ ماں خوش رہیں مجھ سے ہردم
خدایا میرے ایسی قسمت عطا کر

0
62