شاعرواہل ہنر ہیں ہم لوگ
پھر بھی کیوں خاک بسر ہیں ہم لوگ
آدمی کی طرح برتے نہ گئے
کوئی مخلوق دگر ہیں ہم لوگ
سمت معلوم نہیں منزل کی
پھر بھی سرگرم سفر ہیں ہم لوگ
تیرگی سے تھے بہت برگشتہ
اب گرفتار سحر ہیں ہم لوگ
حال ہو ماضی ہو کہ ہو مستقبل
ہر زمانے کی خبر ہیں ہم لوگ
کہیں مہتاب کی صورت چمکے
اور کہیں داغ جگر ہیں ہم لوگ

0
34