یہ کار ستم کیشی یہ بگڑی ادا کب تک |
اے وقت بتا تیرا اترے گا نشہ کب تک |
یہ جور و جفا کب تک یہ ناز و ادا کب تک |
دیکھیں گے اسے ہم بھی بنتا ہے خدا کب تک |
جو حبس کا عالم ہے طوفاں تو اٹھنا ہے |
رکھے گی بھلا فطرت مسموم فضا کب تک |
اک دن تو اترنا ہے ہر رنگ رُخِ ہستی |
یہ بدیسی اچکن کب تک یہ سبز قبا کب تک |
اک شمع بجھے گی تو سو شمعیں جلائیں گے |
ہم عزم کے ماروں سے الجھے کی ہوا کب تک |
کھلنا بھی حقیقت ہے جب باب اجابت کا |
مقبول نہ ہوگی پھر شاعر کی دعا کب تک |
معلومات