زرد زرد پتے ہیں ماند رنگتیں ساری |
چھین لی ہواؤں نے گل کی نکہتیں ساری |
لاکھ خود ستائی میں لوگ ہوں اثاثہ ہو |
اک دِیئے کے دم سے ہے گھر کی رونقیں ساری |
خیر کی توقع کیا جاں گداز صحرا سے |
اک جنون خستہ جاں اور وحشتیں ساری |
اک خودی بڑھاتی ہے قدر آدمیت کی |
اک سوال لے جائے ساتھ وقعتیں ساری |
لازوال قدرت کے زیر سایہ ہیں شاعر |
آزما لے یہ دنیا اپنی قدرتیں ساری |
معلومات