زیست پیرائیہ اظہار سے مجہول ہوئی |
منجمد خاک تھی کچلی گئی تو دھول ہوئی |
مصلحت کیش ہوئیں جتنی دعائیں مانگیں |
جو نہ مانگی تھی کبھی وہ دعا مقبول ہوئی |
عشق انسان کی فطرت کا تقاضہ بھی تو ہے |
عذر کوئی بھی ہو پر بات تو معقول ہوئی |
زندگی ہی کے تصرف میں ہے سارا عالم |
پھر بھی ناکامی حسرت پہ یہ محمول ہوئی |
محروم از لطف مگر تابع احساس خرد |
اس حوالے سے تو یہ زندگی معقول ہوئی |
فکر کو سرعت پرواز ملی جب شاعر |
عقل نادیدہ کرامات میں مشغول ہوئی |
معلومات