زخم دل جوشش نمو چاہے |
یعنی کچھ اور بھی لہو چاہے |
کچھ توجہ یہ رنگ و بو چاہے |
یہ نگہ فکر و جستجو چاہے |
میرے کوچے کا اب یہ عالم ہے |
ہر بشر اپنی آبرو چاہے |
ہے سفر خار زار ہستی کا |
پیرہن ہر قدم رفو چاہے |
نطق تاثیر حرف کو ترسے |
آنکھ اعزاز گفتگو چاہے |
چھین لے اس کا دیدہ حسرت |
بات کرنا جو روبرو چاہے |
معلومات