آ گئی محبوب میں اب نزاکت کیا کیا |
عاشقوں پے گزرے گی پھر قیامت کیا کیا |
ایک مدت سے طلب گار ہیں دیدار کے |
بے قراری سے بگڑتی ہے حالت کیا کیا |
اس جہاں میں آنے سے پہلے کوئی جرم تھا |
جو ملی ہیں اس جہاں میں رفاقت کیا کیا |
محبت تو محبت ہے یہ جاری تو رہے گی |
اگر اُن کو نہیں ہے پھر ہماری تو رہے گی |
کسی اور ہی ہوا میں ہوں خبر کچھ بھی نہیں ہے |
کیا ہے عشق جو تم سے خماری تو رہے گی |
نجانے دل میں کیا آیا الگ کیوں ہو گیا ہے |
جدائی بھی سزا ہے بے قراری تو رہے گی |