چلے گا نہیں اب تو چارا کسی کا
کہ خود ہو گیا ہوں میں سارا کسی کا
اُسے بھول کربھی نہیں بھول سکتا
کہ یوں قرض میں نے اتارا کسی کا
خیالوں میں تُو خوابوں میں بھی مرے تُو
ترے بن نہ ہو گا گزارا کسی کا
کوئی حال بھی تونہیں پوچھے اُس کا
عمر تک رہا کوئی پیارا کسی کا

0
58