| چلے گا نہیں اب تو چارا کسی کا | 
| کہ خود ہو گیا ہوں میں سارا کسی کا | 
| اُسے بھول کربھی نہیں بھول سکتا | 
| کہ یوں قرض میں نے اتارا کسی کا | 
| خیالوں میں تُو خوابوں میں بھی مرے تُو | 
| ترے بن نہ ہو گا گزارا کسی کا | 
| کوئی حال بھی تونہیں پوچھے اُس کا | 
| عمر تک رہا کوئی پیارا کسی کا | 
    
معلومات