چاہت میں کیا کیا نہیں کیا
اک شکوہ بھی ذرا نہیں کیا
رکھ لو قابو میں سوچ کو تم
سب کیا پر کچھ برا نہیں کیا
سوچو کیوں آج بھی کسی نے
خود کو تم سے جدا نہیں کیا
شاید تم دور جا چکے ہو
اک مدت سے گلہ نہیں کیا
کچھ لوگوں نے ہوا کے ڈر سے
گھر میں روشن دیا نہیں کیا

45