گھڑی گھڑی لڑائی ہو فساد ہو
مرے جو قول و فعل میں تضاد ہو
کھڑا ہوں در پہ تیرےمنتظر ہوں میں
بھرم ہی رکھ لیناجو اعتماد ہو

0
53