زندگی راس آنے میں کچھ دیر ہے
جشن کوئی منانے میں کچھ دیر ہے
جو ہوا سُو ہوا اب نہیں روکیں گے
تیرے دل کو چرانے میں کچھ دیر ہے
آپ آنا سکوں سے کہ جلدی نہیں
آج محفل سجانے میں کچھ دیر ہے
چاند تاروں ابھی تم کو بجھنا نہیں
شمع دل کی جلانے میں کچھ دیر ہے
لہر ہو گی یہاں پھولوں کی خوشبو کی
میرا محبوب آنے میں کچھ دیر ہے

0
46