| رشک آتا ہے مجھے اس مہرباں پر | 
| ظلم کرتا ہے جو سارے میری جاں پر | 
| زندگی ہم نے گزاری جس گماں پر | 
| اب یقیں باقی نہیں ہے اس مکاں پر | 
| جو ہوا سو ہو گیا دکھ اور بھی ہے | 
| دل سے نکلے گے تو جائیں گے کہاں پر | 
| مبتلا ہیں سارے اپنے اپنے غم میں | 
| کون روئے گا مری اس داستاں پر | 
| ساتھ اپنے روز کرتا ہوں عہد اک | 
| ذکر اس کا اب نہ آئے گا زباں پر | 
    
معلومات