محبت تو محبت ہے یہ جاری تو رہے گی
اگر اُن کو نہیں ہے پھر ہماری تو رہے گی
کسی اور ہی ہوا میں ہوں خبر کچھ بھی نہیں ہے
کیا ہے عشق جو تم سے خماری تو رہے گی
نجانے دل میں کیا آیا الگ کیوں ہو گیا ہے
جدائی بھی سزا ہے بے قراری تو رہے گی

0
56