خاموشی سے خاموش ہونے کا ارادہ تھا مرا
جینا پڑا کہ بوجھ بھی تو کچھ زیادہ تھا مرا
سارے زمانے نے عنائت کیا جو بھی سہنا پڑا
یوں ہی ستم بھولا نہیں دل بھی کشادہ تھا مرا

0
44