Circle Image

محمد کامران امجد

@M.kamran99

میں اُس کی آرزو کروں، میں اُس کی جستجو کروں
میں اپنے خواب میں رہوں، میں اُس سے گفتگو کروں
وہ آئینہ نما جبیں ہے، وہ بہت حسیں ہے سو
میں خامشی سے بیٹھوں خود کو اُس کے روبرو کروں

0
1
11
ہر اک کنگن کھنکتا ہے اُس کے لیے
ہر اک شعلہ بھڑکتا ہے اُس کے لیے
کہنے کو تو سلسلہ ہے ہستی کا مگر
رگ رگ سے خوں ٹپکتا ہے اُس کے لیے
تم بس آدھی ادھوری سانسوں میں رہو
میرا تو دل دھڑکتا ہے اُس کے لیے

0
17
تیرے خیالوں نے بخشا ہے مجھے وہ جنوں
میں ہر شے کو دیکھ سکتا ہوں کہ جیسے فسوں
اے میرے رہبر! نہ غوطہ زن ہو مجھ میں کبھی
میرے سمندر میں طوفاں ہے نہیں ہے سکوں
وہ تُند ہے چاروں جانب میری یہ خاک بھی
اُڑ اُڑ کے کہتی نہیں ہے، تو ہے، میں ہوں زبوں

0
14
دیکھو تو کیا کرے ہے ہر کوئی اِس جتن میں
بس چند خواہشیں ہیں انساں ترے بدن میں
ہر کوئی اب جھلستا ہی جا رہا ہے، اس میں
اک آگ سی لگی ہے اِن خواہشوں کے تن میں
ہم ایک دوسرے سے مل کر جدا نہ ہوں گے
ایسے خیال آتے ہیں میرے تیرے من میں

0
27