چاہے بُرا چاہے اچھا شاعری سے مِلا
ہم سے نہ پوچھو ہمیں کیا شاعری سے مِلا
ملنے کو مجھ کو بہت کچھ مل گیا ہے مگر
مجھ کو بھی اک شخص تجھ سا شاعری سے مِلا
تو اور کچھ کر نہ کر سُن بات میری، یوں کر
تو حُسن اپنے کو اب جا شاعری سے مِلا
دل مبتلا ہے مرا بس عشق میں تیرے ہی
تجھ سے مِلا جو مِلا یا شاعری سے مِلا
میں مجنوں، لیلا کو لفظوں میں رہا ڈھونڈتا
جب عشق سا مجھ کو صحرا شاعری سے مِلا
سارے زمانے کے دکھ بھی مجھ کو تنہا ملے
جیسے تو بھی مجھ کو تنہا شاعری سے مِلا
دل میرا ہے ریت کا صحرا، کہ لفظوں میں وہ
اک تیرا نقشِ کفِ پا شاعری سے مِلا
کامران

0
15