اب کی بار میرا دل بھی اداس تو نہیں |
میں امید اپنی ہوں کوئی یاس تو نہیں |
خود کو ڈھونڈ کر میں نے دیکھا پر نہیں ملا |
پوچھو اُن سے میں کہیں اُن کے پاس تو نہیں |
تشنگی میں ہے مرے ہونٹوں کو مذاق سا |
خشک ہونٹ مجھ سے کہتے ہیں پیاس تو نہیں |
تیری یادوں سے نکل کر میں نے یہ دیکھا ہے |
بِن ترے مجھے کوئی شخص راس تو نہیں |
جب بھی چاہا اُس نے رد کر دیا، میں نے کہا |
عشق ایک سچ ہے کوئی قیاس تو نہیں |
معلومات