چاند چمکا ہے رات سے دور رہ کر
دل بھی دھڑکا ہے بات سے دور رہ کر
اب چمک مجھ میں باقی ہے ایسے، جیسے
چمکے کنگن پر ہات سے دور رہ کر
قید ہو جاتے کب کے ہم بھی تو لیکن
دیکھی دنیا جو گھات سے دور رہ کر
عشق خالص ہو جیت ملتی ہے لیکن
اِس انا جیسی مات سے دور رہ کر
دور تک تم بھی دیکھ پاؤ گے لیکن
دیکھنا اپنی ذات سے دور رہ کر
کامران

0
13