لوگ کہتے ہیں کہ پاگل ہوں میں
وہ بھی کہتے ہیں کہ پاگل ہوں میں
عشق کے سائے میں جیتا ہوں سو
دھوپ کی راہ میں بادل ہوں میں
بِن ہمارے وہ ادھورے ہیں پھر
وہ ہیں گر دریا تو ساحل ہوں میں
یعنی بینائی تبھی ممکن ہے
آنکھ گر ہیں وہ تو کاجل ہوں میں
میں تو ہر اک سے جدا ہوں لیکن
بس تری ذات میں شامل ہوں میں
عشق اک صبر طلب شے ہے پر
لوگ کہتے ہیں کہ کاہل ہوں میں
نام لیتے ہیں کہ اک شاعر ہے
ہائے! دیکھو وہی پاگل ہوں میں
کامران

0
12