لوگ کہتے ہیں کہ پاگل ہوں میں |
وہ بھی کہتے ہیں کہ پاگل ہوں میں |
عشق کے سائے میں جیتا ہوں سو |
دھوپ کی راہ میں بادل ہوں میں |
بِن ہمارے وہ ادھورے ہیں پھر |
وہ ہیں گر دریا تو ساحل ہوں میں |
یعنی بینائی تبھی ممکن ہے |
آنکھ گر ہیں وہ تو کاجل ہوں میں |
میں تو ہر اک سے جدا ہوں لیکن |
بس تری ذات میں شامل ہوں میں |
عشق اک صبر طلب شے ہے پر |
لوگ کہتے ہیں کہ کاہل ہوں میں |
نام لیتے ہیں کہ اک شاعر ہے |
ہائے! دیکھو وہی پاگل ہوں میں |
کامران |
معلومات