تو یاد مجھے دلا نہیں مانگا کرتے
محبتوں میں صلہ نہیں مانگا کرتے
بچھڑنے کے خوف سے میں بہت ڈروں گا
مگر یہ بھی حوصلہ نہیں مانگا کرتے
میں اُن سے بھلا اُمید رکھوں بھی تو کیا؟
جو پھول کبھی کھلا نہیں مانگا کرتے
میں پھر سے نہ مانگوں گا مرے ساقی! لیکن
تو گھونٹ تو اک پلا نہیں مانگا کرتے
یہ عشق پہ اِس قدر جو تماشا ہائے!
یوں اتنا تو مت چلا نہیں مانگا کرتے
میں چاہ کو چاہ سے ہی ملاوں گا پر
تو مت کسی سے ملا نہیں مانگا کرتے
کامران

0
8