تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
Anjum Jalal
@ajalal
مَن ﻧﯿﻢ ﻭاللہ ﯾﺎﺭﺍﮞ مَن ﻧﯿﻢ ۔۔۔۔ ﺟﺎﻥِ ﺟﺎﻧﻢ سِرّ سِرّﻡ تَن ﻧﯿﻢ
18 ستمبر
رباعی
Anjum Jalal
@ajalal
ہم خواہشِ تزئینِ چمن لے کے چلے
کانٹوں سے لپٹنے کو کفن لے کے چلے
یاروں نے بلایا سرِ مقتل جب بھی
خود دوش پہ ہم دار و رسن لے کے چلے
ہم خواہشِ تزئینِ چمن لے کے چلے
1
12
4 ستمبر
قطعہ
Anjum Jalal
@ajalal
سدا مسافر جو بھی ٹھہرے، پیارے یا دھتکارے ہیں
سوہنے رب نے سفر کے راہیں، کتنے بھاگ سنوارے ہیں
جن کو راہ کی مٹی پیاری، جن کو کانٹے پیارے ہیں
یا وہ مجنوں لیلیٰ کے، یا صحرا پر دل ہارے ہیں
سدا مسافر جو بھی ٹھہرے
0
18
20 اگست
قطعہ
Anjum Jalal
@ajalal
کرسی والے کرسی کرسی کرتے جاؤ
باقی سارے آیت الکرسی پڑھتے جاؤ
کل یگ کا انجام نجانے کیسا ہووے
توبہ توبہ معافی معافی کہتے جاؤ
توبہ توبہ معافی معافی کہتے جاؤ
0
25
20 اگست
قطعہ
Anjum Jalal
@ajalal
غم کی عادت رہی اداس رہا
چھوڑ کر دنیا اس کے پاس رہا
بے طلب یوں ہوئی پذیرائی
عام ہوتے ہوئے بھی خاص رہا
عام ہوتے ہوئے بھی خاص رہا
0
15
20 اگست
قطعہ
Anjum Jalal
@ajalal
برق رفتاری کو جب شیطاں کے پر لگنے لگے
صبر سے محروم انساں جلدیاں کرنے لگے
پانچ دن کا کھیل گھٹ کر بیس اوور رہ گیا
ہم بھی غزلیں چھوڑ کر دوبیتیاں کہنے لگے
برق رفتاری کو جب شیطاں کے پر لگنے لگے
0
16
14 اگست
قطعہ
Anjum Jalal
@ajalal
ملک سے دوستی سعادت ہے
شکر اس کا بڑی عبادت ہے
آج یہ نفرتیں نہیں جائز
آج کی روح بس محبت ہے
ملک سے دوستی سعادت ہے
0
10
5 مئی
قطعہ
Anjum Jalal
@ajalal
علم و فن کا گورکھ دھندا ختم کرو
تصویروں کا کھیل تماشا ختم کرو
دیکھو کھانا باسی ہوتا جائے ہے
موسیقی کا شور شرابا ختم کرو
روٹی سب سے افضل ہے
0
12
28 مارچ
قطعہ
Anjum Jalal
@ajalal
خود پرستی کی غلامی اور جنت کی طلب
خواہشوں کی بے لگامی اور جنت کی طلب
ہاں الجھتی ہی رہی تیری نظر احوال سے
اپنے رب سے بد گمانی اور جنت کی طلب
اپنے رب سے بد گمانی اور جنت کی طلب
1
26
24 مارچ
غزل
Anjum Jalal
@ajalal
درد سہتے رہو قیامت تک
آہ بھرتے رہو قیامت تک
بندگی میں نہ کچھ خلل آئے
یونہی ڈرتے رہو قیامت تک
جن خداؤں کو خود تراشا ہے
ان کے بندے بنو قیامت تک
درد سہتے رہو قیامت تک
2
1
46
24 مارچ
رباعی
Anjum Jalal
@ajalal
قرضہ کھا کر دیکھ لیا، کچھ نہ ہوا
صدقہ اور خیرات اڑا کر کچھ نہ ہوا
بس اب تھوڑی غیرت کھا کر دیکھو
مر جانا جو غیرت کھا کر کچھ نہ ہوا
مر جاؤ جو غیرت کھا کر کچھ نہ ہوا
0
33
2 جنوری
قطعہ
Anjum Jalal
@ajalal
دھیرے دھیرے آ جاتا ہے دم میں اپنا دم
رنج و غم میں سکھ دیتا ہے تیرا میٹھا غم
جن کا جینا مرنا تیرے درشن کی ہو دین
خوش رہتے ہیں دید پہ تیری بیش ملے یا کم
رنج و غم میں سکھ دیتا ہے تیرا میٹھا غم
0
34
29 دسمبر
قطعہ
Anjum Jalal
@ajalal
اس شمع فروزاں کا پروانہ ہوئے ہم
اسباب کی دنیا سے بیگانہ ہوئے ہم
دنیا کے لیے کچھ بھی نہ ہوں اپنی نظر میں
تسبیح سماوات کا اک دانہ ہوئے ہم
شمع فروزاں کا پروانہ ہوئے ہم
0
49
28 دسمبر
قطعہ
Anjum Jalal
@ajalal
احوالِ کسی کے بھی کسی سے نہیں پنہاں
ہونے لگے پوشیدہ کمالات بھی عریاں
وہ دور دجالت ہے کہ اس عہد کے انساں
ظاہر میں فرشتے ہیں حقیقت میں ہیں شیطاں
احوالِ کسی کے بھی کسی سے نہیں پنہاں
0
38
26 دسمبر
قطعہ
Anjum Jalal
@ajalal
للہِ الحمد کہ جو سالِ رواں ختم ہوا
ایک طوفانِ بلا ، بار ِگراں ختم ہوا
بارے آسودگی و برکت کی دعا ہے سب کو
بسے امید کہ اب دورِ زیاں ختم ہوا
سال رواں ختم ہوا
0
34
18 دسمبر
رباعی
Anjum Jalal
@ajalal
جس پل دل پژ مردہ پہ ڈالے وہ نگاہ
دل شوق سے یوں دھڑکے بس اس کی پناہ
اک طرفہ قیامت کا ہو منظر برپا
آیاتِ الہیٰ ہوں ہویدا ہر جاہ
نظروں کے کرشمے
0
40
15 دسمبر
قطعہ
Anjum Jalal
@ajalal
پائی ہے عشق سے کیا راہنمائی ہم نے
راہ حق میں کوئی ٹھوکر نہیں کھائی ہم نے
لا و الا کے حسیں کھیل کا حصہ بن کر
اپنی ہستی کسی مستی میں گنوائی ہم نے
اپنی ہستی کسی مستی میں گنوائی ہم نے
0
36
28 نومبر
قطعہ
Anjum Jalal
@ajalal
ہم ہیں یا محض خوبئ وہم و خیال ہے؟
وہ ہے یا کوئی شعلۂ حسن و جمال ہے؟
روحِ قدیم پوچھتی ہے فہم و عقل سے
میرا زوال ہے؟ یا تمہارا کمال ہے؟
ازلی ابدی سوالات
1
79
5 نومبر
قطعہ
Anjum Jalal
@ajalal
نازِ حسنِ جاودانی، کیا ہوا ؟
آہ عشقِ ناگہانی، کیا ہوا ؟
وہ خمارِ باریابی باز رفت
ہو مبارک لامکانی، کیا ہوا !
نازِ حسنِ جاودانی، کیا ہوا ؟
0
55
21 اکتوبر
قطعہ
Anjum Jalal
@ajalal
سوچو کہ بازیاب ہو پھر اختیارِ دل
آؤ کسی طرح سے جمے کاروبارِ دل
اس عہد اضطراب میں تسکین کے لیے
ہم ترجمان عقل ہوں اور غم گسارِ دل
آؤ کسی طرح سے جمے کاروبارِ دل
0
30
11 اگست
قطعہ
Anjum Jalal
@ajalal
مانگ کرتے ہو جو آزادی سے آزادی کی
نئی ترکیب ہے یہ فتنہ و ناشادی کی
باڑ ذہنوں پہ لگی ہو یا کسی سرحد پر
یہ گواہی ہے کسی شورش و بربادی کی
یہ گواہی ہے کسی شورش و بربادی کی
1
36
26 جولائی
قطعہ
Anjum Jalal
@ajalal
تین نسلوں سے مسلط بے بسی و خلفشار
کج ادا مسند نشین و صاحبانِ افتخار
مردہ روحیں اپنے کندھوں پر اٹھائے صبح و شام
ناصبوری کے مہاجن بیچتے ہیں انتشار
تین نسلوں سے مسلط بے بسی و خلفشار
0
48
12 جولائی
قطعہ
Anjum Jalal
@ajalal
جیسے جیسے ترے وعدوں کا سحر ختم ہوا
ہم نے یہ جان لیا تیرا سفر ختم ہوا
تو فرشتہ نہ کبھی تھا نہ بنے گا ہرگز
تیری گفتار سے اکرامِ بشر ختم ہوا
تو فرشتہ نہ کبھی تھا نہ بنے گا ہرگز
0
48
7 جون
قطعہ
Anjum Jalal
@ajalal
گردشِ حالات سے زیر و زبر ہے کائنات
شائد اب چھٹنے لگی ہے نارسائی کی یہ رات
جی رہے ہیں بے بس و مجبور اس عالم میں جب
منہ کے بل گرنے لگے دیمک زدہ لات و منات
گردشِ حالات سے زیر و زبر ہے کائنات
0
58
30 اپریل
رباعی
Anjum Jalal
@ajalal
صد حیف کہ ہے فخرِ شقاوت تم کو
آداب نہ احساسِ ندامت تم کو
قرآن ہے جس ذات کا اخلاق عظیم
اس ذات سے ہے ناز محبت تم کو؟
انما بعثت لاتمم مکارم الاخلاق
0
73
19 مارچ
رباعی
Anjum Jalal
@ajalal
اب کیا کہیں جو صاحب عالم فقیر تھے
عالی جناب اپنی انا کے اسیر تھے
پنچھی تو اڑ کے گرم پناہوں میں چھپ گئے
پہنچے وہیں پہ آپ ، جہاں کے خمیر تھے
پہنچے وہیں پہ آپ ، جہاں کے خمیر تھے
0
61
29 اکتوبر
قطعہ
Anjum Jalal
@ajalal
گونج اٹھتا ہے ضمیر عدل ایوانوں کے بیچ
گو بہت کمزور ہیں انسان شیطانوں کے بیچ
ذہن حاکم سینچتا ہے جب خداوندی کے خواب
تو پلٹتا ہے خدا ایام انسانوں کے بیچ
۔۔۔ تِلْكَ الْأَيَّامُ نُدَاوِلُهَا بَيْنَ النَّاسِ۔۔۔
0
100
4 اکتوبر
قطعہ
Anjum Jalal
@ajalal
جو کٹھن تھی رہگزر اب اور مشکل ہو گئی
لحظہ لحظہ دور ہم سے اور منزل ہو گئی
اٹھ گئی روشن ضمیری خود پرستی چھا گئی
کج ادائی کے سبب برہم یہ محفل ہو گئی
جو کٹھن تھی رہگزر اب اور مشکل ہو گئی
0
66
4 اکتوبر
رباعی
Anjum Jalal
@ajalal
غم کا تحفہ عطا کیا ہے اس کو
اپنا عاشق بنا دیا ہے اس کو
تھا جو بیزار شاعری کے فن سے
رونا یہ بھی لگا دیا ہےاس کو
غم کا تحفہ عطا کیا ہے اس کو
0
74
2 اکتوبر
رباعی
Anjum Jalal
@ajalal
ہے سراب اندر سراب، امید ، صحراوؑں کے بیچ
اک مسلسل خوف ہے پوشیدہ آشاوؑں کے بیچ
مکرِ باطل کا سمندر ! ڈولتی کشتی کی خیر
حلقے ہیں گرداب در گرداب دریاؤں کے بیچ
اک مسلسل خوف ہے موجود آشاوؑں کے بیچ
0
52
21 اگست
رباعی
Anjum Jalal
@ajalal
سب ٹوٹ گئے زعمِ شرافت لوگو
تم بھول گئے عہدِ نجابت لوگو
اقوام میں شہرت ہے تمہاری گویا
سفاکی و وحشت سے عبارت لوگو
سفاکی و وحشت سے عبارت لوگو
0
57
6 اگست
رباعی
Anjum Jalal
@ajalal
ماضی کی روایات کو دہراتے رہو
زخموں کو یونہی پیار سے سہلاتے رہو
مقفول رہے ذہن کی تاریک روش
آزادئ افکار سے کتراتے رہو
آزادئ افکار
0
1
80
22 جولائی
رباعی
Anjum Jalal
@ajalal
تقدیر کے سب رنج و الم جھیلے ہیں
احرارنے سب ظلم و ستم جھیلے ہیں
دکھ جھیل چکے حق کے بیاں کی خاطر
ہاں باعثِ تقدیسِ قلم جھیلے ہیں
احرارنے سب ظلم و ستم جھیلے ہیں
0
54
3 جون
رباعی
Anjum Jalal
@ajalal
شاعر ہوں، حالات سے بیزار ہوں میں
خوابوں کے محلات کا معمار ہوں میں
الفاظ کا جادو بھی مسلم ہے مگر
احساس و مروت کا علمدار ہوں میں
احساس و مروت کا علمدار ہوں میں
0
85
3 جون
رباعی
Anjum Jalal
@ajalal
ہر صبح نیا درد جگاتے ہو تم
ہر شام نیا دیپ جلاتے ہو تم
جو راز ہیں پنہاں دنیا کی نظر سے
رچناوں کی صورت میں سناتے ہو تم
ہر صبح نیا درد جگاتے ہو تم
0
93
3 جون
رباعی
Anjum Jalal
@ajalal
جذبات اشاروں میں چُھپاتے کیوں ہو؟
تصویر ہیولوں میں بناتے کیوں ہو؟
ہمت کرو آ جاوؑ سرِ دارِ وفا
ناحق دلِ بسمل کو ستاتے کیوں ہو؟
ناحق دلِ بسمل کو ستاتے کیوں ہو؟
0
128
27 اپریل
رباعی
Anjum Jalal
@ajalal
باقی جو رگوں میں ہے حرارت اب تک
آنکھوں کی چمک میں ہے شرارت اب تک
پامال ہوئے نقش و نگارِ در و بام
بنیاد پہ قائم ہے عمارت اب تک
بنیاد پہ قائم ہے عمارت اب تک
0
58
13 فروری
قطعہ
Anjum Jalal
@ajalal
کمزور کی تقدیرہے کیا ؟ جور و جفا ہے
ہر دو ر کا حاکم کوئی فرعون ہوا ہے
جاری ہے یہاں اب بھی وہی جبرمسلسل
سنتے ہیں کہ آلام کا اک حشر بپا ہے
کشمیر۔۔۔ کس کا ضمیر ؟
1
2
103
23 اپریل
رباعی
Anjum Jalal
@ajalal
ہم ظالم و برگشتہ، سرکش ،گمراہ
منزل سے گریزاں، صدیوں سے ہیں واللہ
توبہ کے سواکوئی نہیں جائے پناہ
لا حول ولا قوۃ الا باللہ
توبہ کے سواکوئی نہیں جائے پناہ
0
105
29 مارچ
رباعی
Anjum Jalal
@ajalal
جب عقل سے ہارے تو دل تھام لیا
عیاری و پر کاری کا الزام لیا
اے کاش زبوں رہتے، حالِ جنوں میں
کم بخت ذہانت سے کیوں کام لیا؟
کمبخت ذہانت سے کیوں کام لیا
0
68
9 مارچ
رباعی
Anjum Jalal
@ajalal
ہم رنج اٹھائیں تری مخلوق کی خاطر
تسکین و شفائے دلِ مسحوق کی خاطر
قانونِ محبت ہے بہت ظلم پہ مبنی
عاشق ہی تماشہ بنے معشوق کی خاطر
قانونِ محبت ہے بہت ظلم پہ مبنی
2
180
24 فروری
رباعی
Anjum Jalal
@ajalal
فکرِگلشن میں بصد شوق مگن رہتا ہوں
بات کہنے کی نہیں پھر بھی مگر کہتا ہوں
رشتہ ایسا ہے مرا پاک زمیں سے یارو
نارسائی کو بصد ناز عبث سہتا ہوں
فکر گلشن
2
5
283
28 فروری
قطعہ
Anjum Jalal
@ajalal
دیکھتے دیکھتے برسوں کو گذرتے دیکھا
کھلتے کھلتے سبھی پھولوں کو بکھرتے دیکھا
خضر کی عمر بھلا کس کو میسر ہے یہاں
جینے والوں کو اسی فکر میں مرتے دیکھا
خضر کی عمر بھلا کس کو میسر ہے یہاں
0
76
18 فروری
غزل
Anjum Jalal
@ajalal
دل کے قصے ہیں بیاں سے بڑھ کر
فریبِ سود و زیاں سے بڑھ کر
شعر کہنا کوئی مجبوری ہے؟
نا سپاسی ہے خزاں سے بڑھ کر
خامشی اپنا اثر رکھتی ہے
وہم سے دور گماں سے بڑھ کر
دل کے قصے ہیں بیاں سے بڑھ کر
1
6
228
13 فروری
رباعی
Anjum Jalal
@ajalal
ظلم نے جب بھی محبت کے بجھائے ہیں چراغ
کسی مجنوں نے وہیں آ کے جلائے ہیں چراٖغ
یہ جو ہر وقت یونہی روشن و تابندہ ہے
دل کے حجرے میں کسی نے تو سجائے ہیں چراغ
محبت کے چراغ
1
4
185
16 فروری
قطعہ
Anjum Jalal
@ajalal
تنقید فقط ادنیٰ و محکوم کی مد میں
میں ظلِ الٰہی ہوں صائب ہے مری بات
تم ناز و ادا سے ذرا مکھن تو لگاوٗ
شائد کہ اتر جائے مرے دل میں تری بات
شائد کہ اتر جائے "مرے دل" میں " تری بات"
0
66
13 فروری
غزل
Anjum Jalal
@ajalal
جو بے نیازِ دید ہو اس سے حجاب کیا
گریہ ہی جس کی عید ہو اس پر عذاب کیا
توڑے ہوں اپنے ہاتھ سے جس نے سبو تمام
اس کی نظر میں جام کیا اور شراب کیا
سب نسبتیں غرور کی پامال ہو گئیں
کیا پوچھتے ہو میرا نسب کیا نصاب کیا
غزل
3
2
148
13 فروری
غزل
Anjum Jalal
@ajalal
دل ہے ویراں جاں ھے بوجھل آؤ شعر کہیں
گرم ہوا ہے سوکھے بادل آؤ شعر کہیں
آؤ اس مسموم فضاء میں پیار کا سرگم چھیڑیں
آؤ پھر سے کر دیں جل تھل آؤ شعر کہیں
آؤ پھر سےراہیں ڈھوںڈیں صحراؤں سے دور
آؤ پھر سے کھوجیں منزل آؤ شعر کہیں
دل ہے ویراں جاں ھے بوجھل آؤ شعر کہیں
0
106
13 فروری
غزل
Anjum Jalal
@ajalal
بے نیازی کی نظر ہے فاصلہ
کتنا ظالم بے خبر ہے فاصلہ
کارواں میں کون تھے اور کیا ہوئے
رہ گیا جو ہم سفر ہے فاصلہ
رہبروں اور رہزنوں کے درمیاں
ہر طرف ہی منتشر ہے فاصلہ
بے نیازی کی نظر ہے فاصلہ
0
66
13 فروری
رباعی
Anjum Jalal
@ajalal
ہے چشم فلک گریہ کناں یا اللہ
ادبار کی چھائی ہے گھٹا یا اللہ
ہے کس کو خبر کون لُٹا راہِ خدا
دنیا جو گئی دیں بھی گیا یا اللہ
گریہ کناں چشمِ فلک
0
91
13 فروری
رباعی
Anjum Jalal
@ajalal
ہر تخت نشیں ہے سلطاں کوئی تنہا
افسردہ حزیں پریشاں کوئی تنہا
جوسب کا ہے مالک تقدیر یہاں
وہ اپنی نظر میں انساں کوئی تنہا
تخت نشین ، تنہا انسان
0
46
13 فروری
رباعی
Anjum Jalal
@ajalal
معنی کے خزانے جو چھپائے ہوئے ہو
الفاظ کامیلہ جو سجائے ہوئے ہو
اس چشمِ برق خیز کی ہو جائے تجلی
کھل جائیں گے قصے جو دبائے ہوئے ہو
تجلئ چشمِ برق خیز
0
117
13 فروری
رباعی
Anjum Jalal
@ajalal
ویراں ہوا جاتا ہے چمن ،کس کو فکر؟
پامال ہوئے برگ و سمن، کس کو فکر؟
ہم اپنی ہی زنجیر کے نغمات میں گم
اور خاک ہوئےکوہ و دمن ،کس کو فکر ؟
فکرِ چمن
1
48
13 فروری
قطعہ
Anjum Jalal
@ajalal
منہ زور جو وبا ہے مانندِ فیلِ مست
ارزانئ قضا ہے انساں کی بود و ہست
سالِ گزشتہ سارے فسانے لیے ہوئے
زیرِ نقاب آمد و زیرِ نقاب رفت
الوداع سال ۲۰۲۰
0
89
13 فروری
رباعی
Anjum Jalal
@ajalal
غم سارے زمانےکوسنائے نہ کوئی
بے کار حسینوں کو رلائے نہ کوئی
ہو جائے محبت کسی چارہ گری میں
اللہ قیامت یہ اٹھائے نہ کوئی
چارہ گری میں محبت
0
79
معلومات