| دل کے قصے ہیں بیاں سے بڑھ کر |
| فریبِ سود و زیاں سے بڑھ کر |
| شعر کہنا کوئی مجبوری ہے؟ |
| نا سپاسی ہے خزاں سے بڑھ کر |
| خامشی اپنا اثر رکھتی ہے |
| وہم سے دور گماں سے بڑھ کر |
| ہے گراں بار یہ دنیا داری |
| عشق کے کوہ گراں سے بڑھ کے |
| درد کے سلسلے ہیں بے پایاں |
| بندشِ کون و مکاں سے بڑھ کر |
معلومات