ہر تخت نشیں ہے سلطاں کوئی تنہا
افسردہ حزیں پریشاں کوئی تنہا
جوسب کا ہے مالک تقدیر یہاں
وہ اپنی نظر میں انساں کوئی تنہا

0
49