سوچو کہ بازیاب ہو پھر اختیارِ دل
آؤ کسی طرح سے جمے کاروبارِ دل
اس عہد اضطراب میں تسکین کے لیے
ہم ترجمان عقل ہوں اور غم گسارِ دل

0
56