ہم خواہشِ تزئینِ چمن لے کے چلے
کانٹوں سے لپٹنے کو کفن لے کے چلے
یاروں نے بلایا سرِ مقتل جب بھی
خود دوش پہ ہم دار و رسن لے کے چلے

28