تنقید فقط ادنیٰ و محکوم کی مد میں
میں ظلِ الٰہی ہوں صائب ہے مری بات
تم ناز و ادا سے ذرا مکھن تو لگاوٗ
شائد کہ اتر جائے مرے دل میں تری بات

0
77