دھیرے دھیرے آ جاتا ہے دم میں اپنا دم
رنج و غم میں سکھ دیتا ہے تیرا میٹھا غم
جن کا جینا مرنا تیرے درشن کی ہو دین
خوش رہتے ہیں دید پہ تیری بیش ملے یا کم

0
46