گردشِ حالات سے زیر و زبر ہے کائنات
شائد اب چھٹنے لگی ہے نارسائی کی یہ رات
جی رہے ہیں بے بس و مجبور اس عالم میں جب
منہ کے بل گرنے لگے دیمک زدہ لات و منات

0
67