| دیکھتے دیکھتے برسوں کو گذرتے دیکھا |
| کھلتے کھلتے سبھی پھولوں کو بکھرتے دیکھا |
| خضر کی عمر بھلا کس کو میسر ہے یہاں |
| جینے والوں کو اسی فکر میں مرتے دیکھا |
| دیکھتے دیکھتے برسوں کو گذرتے دیکھا |
| کھلتے کھلتے سبھی پھولوں کو بکھرتے دیکھا |
| خضر کی عمر بھلا کس کو میسر ہے یہاں |
| جینے والوں کو اسی فکر میں مرتے دیکھا |
معلومات