تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
سید محمد بنیامین
@binyamin
18 مارچ
موزوں
سید محمد بنیامین
@binyamin
انسانیت کو کھل کے کریں پائمال لوگ
اب تو منافقت میں ہوئے با کمال لوگ
جن کو اصول یاد تھے الفت کے وہ گئے
اب تو ہیں خال خال یہاں خوش خصال لوگ
تہمت لگا کے مجھ پہ، مجھے مار بھی سکیں
اب پوچھتے ہیں مجھ سے سبھی وہ سوال لوگ
انسانیت کو کھل کے کریں پائمال لوگ
0
6
6 مارچ
نظم
سید محمد بنیامین
@binyamin
یقیں رنگوں پہ ہے اس کو
وہ کہتی ہے
محبت کی وضاحت رنگ کرتے ہیں
وہ اب رنگوں کو دیکھے گی
کہ کیا مقدار ہے میری محبت کی
وہ پرکھے گی
دستِ حنائی
0
14
20 فروری
غزل
سید محمد بنیامین
@binyamin
وقت رفتار ذرا اور بڑھا، کیا ہو گا
تابِ خورشید جلا اور بجھا، کیا ہو گا
میں اکیلا جو چلا، خوف نہیں ہے مجھ کو
بیچ رستے میں کوئی چھوڑ گیا، کیا ہو گا
میں تو ہوں خاک نشیں، خاک ٹھکانہ میرا
تو بلندی سے گرا، سوچ ذرا کیا ہو گا؟
وقت رفتار ذرا اور بڑھا کیا ہو گا
0
8
13 فروری
قطعہ
سید محمد بنیامین
@binyamin
اچانک جو اداسی چھا گئی مجھ پر
مصیبت ہے طبیعت کا یہ بدلاؤ بھی
تجھے معلوم ہے میں چاہتا کیا ہوں
غزل جو تم سناتی ہو سناؤ بھی
اچانک جو اداسی چھا گئی مجھ پر
0
15
13 فروری
قطعہ
سید محمد بنیامین
@binyamin
لگاؤ بھی نہیں اور رکھ رکھاؤ بھی
تجھی سے یار سیکھا ہے یہ داؤ بھی
یہ تمہیدیں نہ باندھو وقتِ رخصت تم
کہ جانا چاہتے ہو تم تو جاؤ بھی
لگاؤ بھی نہیں اور رکھ رکھاؤ بھی
0
9
13 فروری
غزل
سید محمد بنیامین
@binyamin
آنکھ اب اشک ہی سے خالی ہے
حیف صد حیف! خشک سالی ہے
جچ رہا ہوں میں مسندِ غم پر
حالتِ زار بے مثالی ہے
آ گِرے گی مِری ہتھیلی پر
وہ دعا جو ابھی اچھالی ہے
آُنکھ اب اشک ہی سے خالی ہے
0
30
30 جنوری
قطعہ
سید محمد بنیامین
@binyamin
شاعروں کو عَفیف مت سمجھو
ہر کسی کو مُنیف مت سمجھو
جو یہ کہتے ہیں وہ نہیں کرتے
لطفِ مے کو نَظیف مت سمجھو
شاعر
0
18
10 جنوری
غزل
سید محمد بنیامین
@binyamin
کارِ بیکار نہیں ہو سکتا
تجھ سے اب پیار نہیں ہو سکتا
ایک ہی شخص سے دھوکہ کھا کر
عشق دو بار نہیں ہو سکتا
جو ہوا ٹھیک ہوا چھوڑیں اب
پھر سے اک بار نہیں ہو سکتا
کارِ بیکار نہیں ہو سکتا
0
16
5 جنوری
شعر
سید محمد بنیامین
@binyamin
مجھ کو اپنی ہی حالت پہ ترس آتا ہے
مجھ سے اپنی یہ حالت نہیں دیکھی جاتی
شعر
0
41
2 جنوری
غزل
سید محمد بنیامین
@binyamin
رند کہلاۓ ہوۓ زاہد کے
ہم ہیں ٹھکراۓ ہوۓ زاہد کے
حور پر اور کبھی جنت پر
ہم ہیں بہلاۓ ہوۓ زاہد کے
کیسے جائیں گے بھلا جنت تک
لوگ بھٹکاۓ ہوۓ زاہد کے
رند کہلاۓ ہوۓ زاہد کے
0
28
31 دسمبر
غزل
سید محمد بنیامین
@binyamin
احوالِ دلِ زار بتاتے رہیں گے ہم
تجھ کو تو یہ اشعار سناتے رہیں گے ہم
اس عشق جنوں خیز نے چھوڑا نہیں کچھ بھی
اس شہر میں اب خاک اڑاتے رہیں گے ہم
کچھ یاد تری بوجھ نہیں یار، مگر سن
ہے بوجھ تو پھر بوجھ اٹھاتے رہیں گے ہم
احوالِ دلِ زار بتاتے رہیں گے ہم
0
30
27 دسمبر
غزل
سید محمد بنیامین
@binyamin
زلف کے خم جو نکلتے جائیں
ہیں ادھر دل کہ دھڑکتے جائیں
شہر لاہور کے رستوں پر ہم
آ کسی شام ٹہلتے جائیں
سرد ہے ماہ دسمبر لیکن
مرمریں جسم سلگتے جائیں
زلف کے خم جو نکلتے جائیں
0
58
12 دسمبر
نظم
سید محمد بنیامین
@binyamin
اے عظیم درس گاہ
بے مثال بارگاہ
تو ہے بحر بے کنار
تو نوید خیر خواہ
بن رہی ہیں طالبات
اک چمک سے مہرو ماہ
درسگاہ
0
32
6 دسمبر
نظم
سید محمد بنیامین
@binyamin
ہم جو مل کے بیٹھے ہیں
کچھ تو مشترک ہو گا
روشنی بکھرنے کا
انتظار ہی ہو گا
انتظار کرنا بھی
ٹھیک بات کرنا بھی
حساب
0
21
4 دسمبر
شعر
سید محمد بنیامین
@binyamin
تجھے تو ڈر خدا کا بھی نہیں ہے
میں تیرے دین سے توبہ کروں گا
شعر
0
21
22 نومبر
شعر
سید محمد بنیامین
@binyamin
جوانی میں ہی بوڑھا ہو گیا ہوں
میں اپنے وقت سے پہلے مروں گا
میں اپنے وقت سے پہلے مروں گا
0
28
9 نومبر
نظم
سید محمد بنیامین
@binyamin
میں نے اک آواز سنی
میں نے اک صورت دیکھی
ان ہونٹوں کی حرکت پر
سارے ساز لگیں پھیکے
اس صورت کو دیکھیں تو
آنکھوں کو تسکین ملے
ملاقات
0
37
4 نومبر
غزل
سید محمد بنیامین
@binyamin
اب تو ماتم ہے زندگانی کا
زندگی نام رائیگانی کا
دل نے سرکار خود کشی کر لی
کل جنازہ ہے آنجہانی کا
ہاتھ اٹھتے نہیں دعا کے لئے
اب یہ عالم ہے بد گمانی کا
اب تو ماتم ہے زندگانی کا
0
38
21 اکتوبر
قطعہ
سید محمد بنیامین
@binyamin
جاہلوں سے بگڑ رہے ہیں
علم والے جھگڑ رہے ہیں
ایک سکے کے رخ ہیں دونوں
ہم تو دونوں سے ڈر رہے ہیں
علم والے جاہل
0
25
18 اکتوبر
نعت
سید محمد بنیامین
@binyamin
درست رستہ دکھا گئے ہیں
معاف کرنا سکھا گئے ہیں
محبتوں کا وہ درس دے کر
کدورتوں کو مٹا گئے ہیں
نہ رنگ اعلی نہ نسل اعلی
سبھی بتوں کو گرا گئے ہیں
ہدیہ نعت
1
24
10 ستمبر
غزل
سید محمد بنیامین
@binyamin
دید ہی وصل کل نہیں ہے کیا؟
بات کرنا خلل نہیں ہے کیا؟
مسکراہٹ میں دل دیا تم کو
یہ مناسب بدل نہیں ہے کیا؟
وقت دینے میں حرج ہی کیا ہے
تیری زلفوں میں بل نہیں ہے کیا؟
دید ہی وصل کل نہیں ہے کیا
0
176
7 ستمبر
شعر
سید محمد بنیامین
@binyamin
میں محبت گریز کیوں کر ہوں
میرے پہلو میں دل نہیں ہے کیا؟
محبت گریز
0
55
24 اگست
غزل
سید محمد بنیامین
@binyamin
بلا کا ظلم ڈھانا آ گیا ہے
اسے اب مے پلانا آ گیا ہے
وہ لڑکی تھی، بہت سہمی ہوئی جو
اسے اب مسکرانا آ گیا ہے
ملا کرتی تھی ہر ہفتے مگر اب
اسے گھڑنا بہانہ آ گیا ہے
بلا کا ظلم ڈھانا آ گیا ہے
2
2
251
13 اگست
نظم
سید محمد بنیامین
@binyamin
سر جھکا کر جو مسکراتی ہو
حسن کو دلکشی سکھاتی ہو؟
سچ کہو تم کلام کرتی ہو؟
یا کوئی راگ گنگناتی ہو؟
رات رکھتی ہو زلف میں، ہے ناں؟
جسم پر دن لپیٹ لاتی ہو
سر جھکا کر جو مسکراتی ہو
2
2
269
22 اگست
شعر
سید محمد بنیامین
@binyamin
مرے آگے آگے ہیں بھاگتی
مری خواہشیں بھی ہیں تتلیاں
خواہشیں
1
29
22 اگست
غزل
سید محمد بنیامین
@binyamin
آپ سے نہ بولوں گا
راز اب نہ کھولوں گا
جس قدر بھی غم دو گے
آنسوؤں سے دھو لوں گا
قہقہے لگاؤں گا
اس طرح ہی رو لوں گا
آپ سے نہ بولوں گا
1
39
22 اگست
غزل
سید محمد بنیامین
@binyamin
پرانا کچھ نہیں ہوتا یہ جدت کچھ نہیں ہوتی
حقیقت گر بتاؤں تو حقیقت کچھ نہیں ہوتی
مری مانو! ارے لڑکی، ارے پاگل، ارے ناداں
محبت بھول جاتے ہیں محبت کچھ نہیں ہوتی
محبت میں اذیت ہے؟ یہ کس مکتب سے سیکھا ہے
کسی مجنوں سے پوچھو تم ، اذیت کچھ نہیں ہوتی
پرانا کچھ نہیں ہوتا یہ جدت کچھ نہیں ہوتی
1
90
22 اگست
غزل
سید محمد بنیامین
@binyamin
رفاقت ہی ہو گی گھڑی دو گھڑی کی
کہ جرات کہاں سے ملی ہم سری کی
وہ باتیں تمھاری وہ شامیں پرانی
بھلائے نہ بھولے گی شب جنوری کی
سنے کون میری صدا اب یہاں پر
کہ عادت ہے مجھ کو تو نوحہ گری کی
رفاقت ہی ہو گی گھڑی دو گھڑی کی
1
58
22 اگست
رباعی
سید محمد بنیامین
@binyamin
کیا؟ کہاں کی رفاقت؟ اکیلا ہوں میں
یار بس کر وضاحت ! اکیلا ہوں میں
تم مرے ساتھ ہو کر لیا ہے یقیں
خوش رہیں جی، اجازت! اکیلا ہوں میں
مقتدی مجھ سے بہتر سبھی ساتھ ہیں
جرم میرا امامت، اکیلا ہوں میں
کیا؟ کہاں کی رفاقت؟ اکیلا ہوں میں
1
28
11 اگست
غزل
سید محمد بنیامین
@binyamin
جب سے مرے قریب وہ صورت نہیں رہی
تب سے مرے سکون میں برکت نہیں رہی
اس کا وجود تھا، بخدا، جان تھی مری
جب سے گیا ہے قلب میں حرکت نہیں رہی
دل مبتلا عجیب کسی وسوسے میں ہے
سچ سچ بتا دے یار ، محبت نہیں رہی؟
جب سے مرے قریب وہ صورت نہیں رہی
2
43
11 اگست
نظم
سید محمد بنیامین
@binyamin
سہمے لوگوں کو دیکھتا ہوں
چھپتے ہاتھوں کو دیکھتا ہوں
اپنے اپنوں سے فاصلے ہیں
اجڑے شہروں کو دیکھتا ہوں
واپس آتے گھروں کو روتے
بھوکے چہروں کو دیکھتا ہوں
کرونا
0
27
10 اگست
نظم
سید محمد بنیامین
@binyamin
جج صاحب آج نہیں آۓ
میں ہر تاریخ پہ آتا ہوں
اگلی تاریخ پہ حاضر ہو
جس کو بھی حکم دیا جاتا
رونے کی بات تو یہ ہے جی
وہ ہی موجود نہیں ہوتا
دیوانی عدالت
0
56
10 اگست
غزل
سید محمد بنیامین
@binyamin
الگ تھے جب سخن کا اک جہاں تھا میں
سنو جاناں غزل تھی تم زباں تھا میں
یہ پاگل دل سدا دیتا ہے تم بن اب
کبھی جاناں مکیں تھے تم مکاں تھا میں
مرے مالک ازل سے ہے ابد تک تو
حقیقت ہے یقیں ہے تو گماں تھا میں
الگ تھے جب سخن کا اک جہاں تھا میں
0
42
معلومات