سر جھکا کر جو مسکراتی ہو
حسن کو دلکشی سکھاتی ہو؟
سچ کہو تم کلام کرتی ہو؟
یا کوئی راگ گنگناتی ہو؟
رات رکھتی ہو زلف میں، ہے ناں؟
جسم پر دن لپیٹ لاتی ہو
ہے کمر ، یا کرشمہ قدرت کا
نت نئے زاویے بناتی ہو
لمس لینے کو ہاتھ اٹھتا ہے
انگبیں! آنکھ کیوں چراتی ہو؟
جب بھی ہونٹوں کو غور سے دیکھوں
شرم سے بات بھول جاتی ہو
ہاتھ رخ پر سلگنے لگتا ہے
اتنی حدت کہاں سے لاتی ہو؟
میں تجھے دیکھ کر نہیں ہنستا
تم مجھے دیکھ کر ہنساتی ہو
مضطرب ہوں میں یار فرقت میں
تم تو قربت میں سہمی جاتی ہو

2
330
سچ کہو تم کلام کرتی ہو
یاکوئی راگ گنگناتی ہو


غور شد

0