| دید ہی وصل کل نہیں ہے کیا؟ |
| بات کرنا خلل نہیں ہے کیا؟ |
| مسکراہٹ میں دل دیا تم کو |
| یہ مناسب بدل نہیں ہے کیا؟ |
| وقت دینے میں حرج ہی کیا ہے |
| تیری زلفوں میں بل نہیں ہے کیا؟ |
| جو یہاں سے نکال دے ہم کو |
| اس زمیں پر وہ پھل نہیں ہے کیا؟ |
| آنکھ موٹی ہے حور کی لیکن |
| اس کے چہرے پہ تل نہیں ہے کیا؟ |
| اس کی پتلی کمر ذرا دیکھو |
| مثل ٹہنیء گل نہیں ہے کیا؟ |
| خود کو مصروف رکھ رہا ہوں میں |
| مسئلے کا یہ حل نہیں ہے کیا؟ |
| میں محبت گریز کیوں کر ہوں |
| میرے پہلو میں دل نہیں ہے کیا؟ |
معلومات