اس ہستی کا ذکر ہی یارو
ہر دکھ کے درماں جیسا ہے
اس کا ہونا اک نعمت تھی
اس کا ہجر زیاں جیسا ہے
دیکھ خدا کو بھی بندوں سے
پیار جو ہے وہ ماں جیسا ہے

54