کیا؟ کہاں کی رفاقت؟ اکیلا ہوں میں
یار بس کر وضاحت ! اکیلا ہوں میں
تم مرے ساتھ ہو کر لیا ہے یقیں
خوش رہیں جی، اجازت! اکیلا ہوں میں
مقتدی مجھ سے بہتر سبھی ساتھ ہیں
جرم میرا امامت، اکیلا ہوں میں
چھوڑ دو گے اگر کچھ نہیں ہو چلا
کٹ رہی ہے مسافت اکیلا ہوں میں
اب گلہ یار کس سے کروں کر چکا
عشق جیسی حماقت، اکیلا ہوں میں

131