مرے دل پہ تیری محبت کی آیت
خدا کی طرف سے اتاری گئی جب
ذرا بھی خیانت نہیں کی تھی میں نے
کہ جیسے وہ آیت اتاری گئی تھی
اسے جوں کا توں ہی تجھے کہہ دیا تھا
نہ وہ شاعری تھی نہ کوئی سخن تھا
نہ لفظوں کی الجھن نہ کوئی بناوٹ
فقط ایک جملہ محبت بھرا تھا
کیا جس گھڑی تو نے انکار مجھ کو
وہ انکار مجھ کو نہیں تھا کہ تیرا
وہ انکار تھا ایسی آواز کو جو
محبت کی وادی سے گونجی تھی یکسر
وہ انکار تھا ایسی سچی صدا کو
جو لاریب تھی، حقیقت تھی وہ جو
مگر یہ حقیقت بھی اپنی جگہ ہے
محبت سبھی کے لئے تو نہیں ہے
سبھی دل محبت کو کب مانتے ہیں
خدا کی اتاری ہوئی آیتوں کو
سبھی لوگ اب بھی کہاں مانتے ہیں
اگر ہم محبت کو ایمان سمجھیں
تو مجھ کو یہ کہنے میں کیسا تذبذب
محبت کی آیت کا انکار کر کے
تو کافر ہوا ہے، تو منکر ہوا ہے

1
41
خیال اچھا ہے مگر نبھ نہیں سکا ہے

0