بلا کا ظلم ڈھانا آ گیا ہے
اسے اب مے پلانا آ گیا ہے
وہ لڑکی تھی، بہت سہمی ہوئی جو
اسے اب مسکرانا آ گیا ہے
ملا کرتی تھی ہر ہفتے مگر اب
اسے گھڑنا بہانہ آ گیا ہے
مجھے دیکھا تو فرمانے لگے سب
ادھر دیکھو دوانہ آ گیا ہے
مجھے دیکھا تو فرمانے لگے سب
ادھر دیکھو دوانہ آ گیا ہے
محبت، ہجر، رشتے اور قسمیں
مجھے کیا کچھ نبھانا آ گیا ہے
تباہی ہے، تباہی ہے، تباہی
تمھیں تو چھوڑ جانا آ گیا ہے
تو آ بیٹھا ہے میرے پاس یارا
یہیں سارا زمانہ آ گیا ہے
تری ہی بزم کا اعجاز ہے یہ
مجھے ہنسنا ہنسانا آ گیا ہے
چمکتا ہے مرا چہرہ خوشی سے
مجھے ہر غم چھپانا آ گیا ہے

2
373
مجھے ہر غم چھپانا آ گیا ہے

کیااااااااااااااااااااااااااااااابات ہے محترم واہ واہ واہ واہ واہ واہ واہ
ہر شعر اپنے اندر معنویت کا ایک بحر بیکراں سموئے ہوئے ہے
بہت خوب بہت خوب

شکریہ محبٹ کا

0