تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
آنکھ بینا ہو دل کو بھی بینا بَنا
3 دسمبر
غزل
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
نفرتوں کے موسم میں جاں نثار کر دینا
اس خزاں کے موسم کو تم بہار کر دینا
خواب میں عطا کر دو اپنی دید کی بارش
نیند سے اٹھی آنکھیں پُر خمار کردینا
یاد کے حسیں لمحے ہاتھ سے پکڑنا تھا
پھر اُڑن کھٹولے میں خود سوار کر دینا
بہار کر دینا
0
67
5 نومبر
نظم
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
کب چھین سے کوئی سوتا ہے
دل خون کے آنسو روتا ہے
اک قتل ہوا، اک قتل کرے
ماں روئے یا پھر صبر کرے
ان کی نیّا بھی پار لگے
بگھڑی دنیا کو مار لگے
خون کے آنسو
0
46
12 ستمبر
غزل
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
سب غم بھلا کے یار صدا کیوں نہیں دیتے
اس عشق کو بے مول شفا کیوں نہیں دیتے
یہ کیا کہ گلی دیکھ لی جلوہ نہیں دیکھا
انگارے کو بھڑکانے ہوا کیوں نہیں دیتے
ٹکڑوں میں مجھے کاٹ کے لے جانا بُرا ہے
"اک بار ہی جی بھر کے سزا کیوں نہیں دیتے"
طرحی غزل "مرتضیٰ برلاس"
1
60
20 فروری
غزل
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
"حسرتِ انتظارِ یارِ نہ پوچھ"
بڑی مشکل ہے بار بار نہ پوچھ
اس نے آنا ہے یہ خبر کر دو
کون ہے کب سے بے قرار نہ پوچھ
کتنا بے تاب ہوں بتاؤں کیا
چہرے سے کیا ہے آشکار نہ پوچھ
طرحی غزل "مصرع ن م راشد"
0
41
6 فروری
غزل
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
میری اکڑی سانس اس کے نام کیسے ہوگئی
جب یہ منزل دور تھی دو گام کیسے ہوگئی
سایہ بھی دگنا نہ ہو پایا بہت افسوس ہے
لو بتاؤ زندگی کی شام کیسے ہوگئی
چار رکعت میرے سب نے پڑھ لئے تھے بعد میں
زندگی کل تک رواں تھی جام کیسے ہوگئی
اکڑی سانس
0
75
6 فروری
نظم
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
تن سے کٹ کر گرا تھا خدا کی پناہ
کون تھا کب سے تھا یہ کوئی بے گناہ
چھوٹا سا آدمی دل کا تھا وہ بڑا
ہائے ہائے یہ روتے کہا دور جا
یونہی بکھرا پڑا ہے اُسی کا لہو
اس کی چیخوں کی ہے گونج بھی چار سو
قانونِ قدرت
0
49
30 دسمبر
غزل
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
ہم اہلِ ذوق اہلِ قلم اُن سے روٹھ کر
بکھرے پڑے ہیں کاغذوں پہ غم سے ٹوٹ کر
ہم کو بھی یہ گمان تھا دھوکہ نہیں ہوا
یہ بھی فقط خیال بنا دل کو لوٹ کر
کچھ موتی چن لیے تھے سرِ راہ ہم سفر
سچ تو یہی ہے آنسو تھے رویا جو پھوٹ کر
اہلِ ذوق
0
56
15 نومبر
غزل
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
ہم موت سے ہارے بھی تو ہاریں گے کئی لوگ
رو رو کے ہمیں دل سے پکاریں گے کئی لوگ
کچھ ہی دنوں کے سوگ کی تمثیل بنا کر
بکھری جو کوئی زلف سنواریں گے کئی لوگ
گر خاص ارادے سے وہ آیا بھی تو ابلیس
لازم ہے کہ کنکر اُسے ماریں گے کئی لوگ
کئی لوگ
0
42
4 نومبر
موزوں
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
دربدر مارا نہیں پھر سکتا
اب میں آوارہ نہیں پھر سکتا
بالوں میں چاندنی اتری ہوئی ہے
دل کا ہر کارہ نہیں پھر سکتا
لڑکھڑا کر نہ گرا آج تو سن
سال کے بارہ نہیں پھر سکتا
اب میں آوارہ نہیں پھر سکتا
0
50
16 اکتوبر
غزل
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
رازِ الفت کی گرہ کھولنے کب دیتا ہے
مجھ کو ہر بار صنم بولنے کب دیتا ہے
سچ کی کڑواہٹوں کا میں بھی بہت عادی ہوں
وہ مجھے کانوں میں رس گھولنے کب دیتا ہے
خوش تو ہو جاؤں اگر حد سے گزر جاؤں میں
وہ کوئی موتی مجھے رولنے کب دیتا ہے
کب دیتا ہے
0
109
13 اکتوبر
آزاد نظم
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
آؤ چلتے ہیں جہاں سے
آؤ چلتے ہیں یہاں سے
اس جنم کیوں ہم نے جینا
جس میں جنتا، بچہ چیخے
وہ خوشی باہم منائیں
مرتے دم جب لوگ چیخیں
آؤ چلتے ہیں جہاں سے
0
75
10 اکتوبر
غزل
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
ہم کو بچپن سے یہ عادت تھی دعا کرتے تھے
ان کو سینے سے لگایا جو دغا کرتے تھے
میں نے یہ بات زمانے سے چھپا رکھی تھی
ہم کبھی مست جوانی میں ہوا کرتے تھے
حیف جب مرگ مفاجات نے توڑا مجھ کو
ورنہ تو خون میں شامل تھا وفا کرتے تھے
دعا کرتے تھے
1
60
10 اکتوبر
غزل
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
دستِ وحشت میں ہوں نکلنا ہے
دل کا کیا رات میں سنبھلنا ہے
گیلی آنکھوں میں غم چھپانا بھی
زہر جیسے اُگل نگلنا ہے
لاوہ آتش فشاں کا ہے برلب
گردنِ کوہ سے اُبَلْنا ہے
دستِ وحشت
1
50
26 ستمبر
غزل
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
آسرے ان کے جیا وہ بھی میں نے دیکھ لیا
اس نے جب چھوڑ دیا وہ بھی میں نے دیکھ لیا
بارہا میرا پلٹ کر یہ نظر ڈالنا بھی
کس نے محسوس کیا وہ بھی میں نے دیکھ لیا
تیز غصے کا بہت زہر تھا اُس آن مرا
زہر کا گھونٹ پیا وہ بھی میں نے دیکھ لیا
وہ بھی میں نے دیکھ لیا
0
59
18 ستمبر
غزل
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
ذرا سا اترا ہے چہرہ نہ دیکھو
ہماری چال ہے مہرا نہ دیکھو
نہ مجھ سے ہو سکے گی سرد مہری
مرے اطراف کا کہرا نہ دیکھو
عجب سی منطقی میری ڈگر ہے
پرائے ہاتھ میں زہرہ نہ دیکھو
نہ دیکھو
0
76
8 ستمبر
رباعی
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
ہر بزم میں شامل ہیں وہ کامل رنگیں
مر جاتے ہیں ان پر کئی بسمل رنگیں
آئی ڈی پہ تصویر میں تو لڑکی ہے
لڑکوں نے بنائے کئی محفل رنگیں
رنگیں
1
36
3 ستمبر
آزاد نظم
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
حقیقی موت آئی ہے
بہت تڑپ کے، دن یہ ہاتھ آیا ہے
گزارشات سن لو نا!
یہ آخری ہی باب میں رقم ہو گا
ہماری موت ہوتے ہی
حنوط لاش کرکے یوں صدا لگاؤ گے، سنو!
موت پتر (وصیت نامہ)
0
56
1 ستمبر
غزل
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
کب قابلِ بھروسہ تھے جس کو جدھر چنا
وہ سب نئے تھے لوگ جنہیں ہم سفر چنا
تجھ سے بچھڑ کے اور بھلا بات کیا ہوئی
فرقت سلگ سلگ کے جلانا اگر چنا
دیوار میں چنا ، اسے ایسی سزا بھی دی
جب بھی کہیں چنا تھا سو اپنا جگر چنا
چنا
0
49
19 اگست
غزل
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
یہ سلسلہ دیر تک، ہر شام چلتا رہا
ہر تذکرے میں وہیں، اک نام چلتا رہا
اک چاند چہرہ بنا ، خوابوں میں ڈیرہ ڈلا
شب بھر رہی چاندنی، الہام چلتا رہا
ہے گلشنوں کا نگر، بنتا ہوں نورِ نظر
یہ کون سا خواب ہے، ابہام چلتا رہا
چلتا رہا
0
51
11 اگست
غزل
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
ٹوٹنے سے بچنا تھا یہ بہت ضروری تھا
ٹوٹ کر بھی جُڑنا تھا یہ بہت ضروری تھا
دشت کا یہ موسم بھی تیرے ہاتھ بدلے گا
ہر جنم کا سپنا تھا یہ بہت ضروری تھا
بوجھ ان گناہوں کا میرے دل سے ہلکا ہو
تیرے در پہ جھکنا تھا یہ بہت ضروری تھا
یہ بہت ضروری تھا
0
68
6 اگست
رباعی
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
مربوط کہانی میں ترا غم اکثر
وہ ساتھ میں لکھتا ہے مرا غم اکثر
آگے بھی تو صفحات میں غم لکھا ہے
قرطاس پہ آ کر جو گرا غم اکثر
غم اکثر
0
28
6 اگست
آزاد نظم
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
کبھی آؤ
یہ رسمیں توڑ دیتے ہیں
دلوں کو موڑ لیتے ہیں
نئے رشتوں کی زنجیریں
قسم سے توڑ ڈالو تم
چلو یہ چھوڑ دیتے ہیں
کبھی آؤ
0
49
22 جولائی
غزل
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
نازک خیال کا کوئی چہرہ بنا گیا
چہرہ خیال سے ذرا گہرا بنا گیا
ہے یہ ستم ظریفی تو حالات کا نہ پوچھ
قسمت سے کھیل کر مجھے صحرا بنا گیا
ہاتھوں کو پڑھتے ساتھ ہی تارے بدک گئے
علمِ نجوم اک نیا تارہ بنا گیا
خیالی چہرہ
0
115
22 جولائی
غزل
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
رشتوں کے سمندر میں عجب ڈوب گیا ہوں
بھائی پہ پڑوسی کا غضب ڈوب گیا ہوں
لوگوں سے پڑا واسطہ اللّٰہ ہی بچائے
ہم کو ملا ظالم کا لقب ڈوب گیا ہوں
اس دورِ منافق میں یہ دل ڈوبنا ہی کیا
وحشت زدہ ہوں ڈر کے سبب ڈوب گیا ہوں
ڈوب گیا ہوں
0
75
16 جون
موزوں
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
خود سے جب ہم کلام ہوتی ہے
ہر گھڑی تیرے نام ہوتی ہے
درد اب اور بڑھ گیا ہوگا
غم سے بیمار شام ہوتی ہے
زندگی سے میں خوش نہیں ہوتا
سانس کی بس غلام ہوتی ہے
خود سے جب ہم کلام ہوتی ہے
0
126
1 جون
غزل
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
غم کی قربت سے یہ آثار نظر آئے ہیں
غم کے وارث سبھی غمخوار نظر آئے ہیں
گریہ کیا ضبط کروں ضبط نہ ٹوٹے کیسے
آج چہرے بڑے بیمار نظر آئے ہیں
منطقی ربط کی دیواریں عبوری سمجھو
دل میں آئے کھڑے سرکار نظر آئے ہیں
نظر آئے ہیں
0
81
26 مئی
غزل
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
غم کی قربت سے یہ آثار نظر آئے ہیں
غم کے وارث سبھی غمخوار نظر آئے ہیں
گریہ کیا ضبط کروں ضبط نہ ٹوٹے کیسے
آج چہرے بڑے بیمار نظر آئے ہیں
منطقی ربط کی دیواریں عبوری سمجھو
دل میں آئے کھڑے سرکار نظر آئے ہیں
غم کے وارث سبھی غمخوار نظر آئےہیں
0
50
24 مئی
غزل
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
حقیقتاً تو خیالوں میں تیرے گم صم ہوں
کہیں پہ چشمِ تصور میں گویا میں تم ہوں
کرو نا! زار کی باتیں ہماری محفل میں
یہاں پہ کوئی نہیں ہے خیال میں گم ہوں
تُو خود میں گم ہی سہی نغمگی ہماری ہے
تمھاری ذات پہ چھایا ہوا ترنم ہوں
گویا میں تم ہوں
0
78
15 مئی
موزوں
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
محبت کے سروں میں جان ڈالو کچھ کہو ہم سے
کہو دریا دلی سےغم میں ڈوبے ہیں بڑے غم سے
اسی کی داستاں ہے تو وہ کیسے سن نہیں سکتا
کہانی میں بہت سی ان کہی باتیں سنو ہم سے
تمھاری یاد کی بارش میں گیلے خواب لے کر ہم
پھسل کر ، گر گئے ہیں بے خیالی میں بڑے دھم سے
محبت کے سروں میں جان ڈالو کچھ کہو ہم سے
1
50
9 مئی
غزل
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
جہانِ کل سے ہو محبوب تیرا بیٹا ہوں
ماں تیرے نام سے منسوب تیرا بیٹا ہوں
ترے پیر تلے جنت ، خوشی میسر ہے
مجھے ہیں جنتیں مطلوب تیرا بیٹا ہوں
وفا کے دام نہیں، شکر کس طریقے ہو
شکر ہے آنکھیں ہیں مرطوب تیرا بیٹا ہوں
ماں سے منسوب
0
56
29 اپریل
رباعی
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
لوٹ آؤں گر اجازت ہےتری
دل مرا مانگے رفاقت ہے تری
دل کی خواہش ہے یہ بَن آباد ہو
زندگی میری رعایت ہے تری
اب گلہ کیسے کروں گا جان کر
ہر ادا قاتل مہارت ہے تری
لوٹ آؤں گر اجازت ہے تری
0
60
30 دسمبر
غزل
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
چارہ گر چھوڑ گیا ساتھ تو حیرت کیوں ہے
اب دمِ مرگ ملاقات کی حسرت کیوں ہے
میں نے طوفان کے تھمنے کی دعا مانگی تھی
پھر گئی رات یہ بپھری ہوئی قدرت کیوں ہے
خفتیں ہیں وہ مٹانے کی ذرا بات کرے
صاف منصف سے کہو مانگتا اجرت کیوں ہے
چارہ گر چھوڑ گیا ساتھ تو حیرت کیوں ہے
0
76
14 اکتوبر
برائے اصلاح
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
عشق کا عنوان بننا چاہتا ہوں
با وفا انسان بننا چاہتا ہوں
اب مرے حالات کیوں ایسے بنے ہیں
ہائے کیوں طوفان بننا چاہتا ہوں
بات اس نکتے پہ آکر رک گئی ہے
سوچ لو مہمان بننا چاہتا ہوں
عشق کا عنوان
0
71
14 اکتوبر
غزل
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
دنیا تیری چاہت میں تگ و دو
درجوں کی بھی جنت میں تگ و دو
رنگِ گل سے ہی تیری ندرت ہے
خوشبو کی بھی شرکت میں تگ و دو
رخِ جاناں کو چھو کر اب چاہوں
تمہیں ملنے کی حسرت میں تگ و دو
تگ و دو
0
77
14 اکتوبر
غزل
رحیم ظاؔہر
@Raheem1982
ہجر کی رات کے ہیں منتشر قصے
حشر سے بھی بڑے ہیں مختصر قصے
توبہ ہے میری گر یہ بات بن جائے
کیا سنائیں خطا کے بیشتر قصے
در بہ در ٹھوکروں کا ذکر کیوں کرتا
گر نہ ہوتے جفا کے منتظر قصے
قصے
0
68
معلومات