| آسرے ان کے جیا وہ بھی میں نے دیکھ لیا |
| اس نے جب چھوڑ دیا وہ بھی میں نے دیکھ لیا |
| بارہا میرا پلٹ کر یہ نظر ڈالنا بھی |
| کس نے محسوس کیا وہ بھی میں نے دیکھ لیا |
| تیز غصے کا بہت زہر تھا اُس آن مرا |
| زہر کا گھونٹ پیا وہ بھی میں نے دیکھ لیا |
| یار لوگوں نے یہ سمجھا کہ محبت ہوگی |
| اس نے کو دھوکہ دیا وہ بھی میں نے دیکھ لیا |
| وقت سے پہلے بڑھاپے کا میں عنوان بنا |
| غم کو جو گود لیا وہ بھی میں نے دیکھ لیا |
| تو نے برباد کیا میں نے بہت درد سہے |
| تیرا ہر وار نیا وہ بھی میں نے دیکھ لیا |
| جب بھی روکا کبھی خوابوں میں نہ تڑپا ؤ مجھے |
| آ کے انکار کیا وہ بھی میں نے دیکھ لیا |
| کند خنجر سے کٹا ظلم ہوا ہے ظاؔہر |
| جب کھلا زخم سیا وہ بھی میں نے دیکھ لیا |
معلومات