کب چھین سے کوئی سوتا ہے
دل خون کے آنسو روتا ہے
اک قتل ہوا، اک قتل کرے
ماں روئے یا پھر صبر کرے
ان کی نیّا بھی پار لگے
بگھڑی دنیا کو مار لگے
بچے بھی یتیم ہوئے تو کیا
جب لاشہ گرے ، روئے تو کیا
ان کی دنیا برباد ہوئی
باقی دنیا کیوں شاد ہوئی
جس دن یہ سب کے ساتھ ہوا
اِس خون سے لتھڑا ہاتھ ہوا
ویڈیو بھی سب کی آئے گی
بچوں کو بھی تڑپائے گی
بیٹی وہ آنسو بہائے گی
بیوی بھی روتی آئے گی
تب بندہ ٹوٹ کے روئے گا
اس دکھ سے کیسے سوئے گا
جو رشتہ رب نے لباس چنا
خود اس کو کیوں بے آس گنا
یہاں کوئی بھی محفوظ نہیں
کوئی زندہ سر محظوظ نہیں
ہر کوئی روتا آئے گا
بے بس سی کہانی سنائے گا
میری عزت محفوظ نہیں
تیری عزت محفوظ نہیں
کب کوئی پکڑا جائے گا
کب سولی چھاڑا جائے گا
جب سچ یہ اجالا لائے گا
قانون عمل میں آئے گا
آؤ مل کر سب ختم کریں
پکا یہ اب سے عزم کریں
ہم بولیں گے جب بھی نوچو
سب بولیں گے جو بھی پوچھو
عزت کے دعویدار نہیں
ہم آج کے عہدےدار نہیں
ہم اپنا حق خود چھینیں گے
اس مٹی کو خود سینچیں گے
تب تک ہم سارے روئیں گے
جب تک تسبیح پروئیں گے
یہ علم اٹھاؤ جہاد کریں
ان فتنوں کو برباد کریں
کب تک یہ نسلیں سوئیں گی
اور ظلم اندھیری بوئیں گی
کب چھین سے کوئی سوتا ہے
دل خون کے آنسو روتا ہے

0
47