سب غم بھلا کے یار صدا کیوں نہیں دیتے |
اس عشق کو بے مول شفا کیوں نہیں دیتے |
یہ کیا کہ گلی دیکھ لی جلوہ نہیں دیکھا |
انگارے کو بھڑکانے ہوا کیوں نہیں دیتے |
ٹکڑوں میں مجھے کاٹ کے لے جانا بُرا ہے |
"اک بار ہی جی بھر کے سزا کیوں نہیں دیتے" |
یہ بات انہیں پوچھو کہ جب قتل کیے ہیں |
بدلے میں وہ اب خون بہا کیوں نہیں دیتے |
دل کی کلی دوبارہ کبھی شوخ ہو رنگیں |
مُسکا کے اسے بادِ صبا کیوں نہیں دیتے |
ظاہر اسے کہہ دینا سَرِ عام دغا دے |
اور پوچھ وہ اوروں کو دغا کیوں نہیں دیتے |
معلومات