Circle Image

راشد ڈوگر

@rmdogar

خود اپنا ہوش کنارے پہ دھر کے دیکھا ہے
جنُوں کے بحر میں گہرا اُتر کے دیکھا ہے
ہر ایک بات پہ مرنے کا دعوٰی کرتے ہو
بھلا بتاؤ کبھی تم نے مر کے دیکھا ہے؟
ہوا یقین انھیں حسن کی حقیقت کا
جو خود کو آئینے میں بن سنور کے دیکھا ہے

114
مجھ میں اور آپ میں شاید ایک فرق ہے
دیکھیں آپ ہر گھڑی دوسروں میں ذات کو
اپنا آپ ہے کیا میں نے ایک آنکھ سا
جس سے دیکھتا ہوں پھر ساری کائنات کو

0
112
شاعری ہے کچھ ایسے جیسے
باغی لفظوں کے بپھرے جِنّ کو
شعر کی رنگیں بوتلوں میں
حسن و خوبی سے قید کرنا

0
126
آخری سانس تلک رشتہ نبھائے رکھا
تیرے زخموں کو کلیجے سے لگائے رکھا
ایک لحظے کو بھی بھولے سے نہ جو یاد آیا
اس نے جیون کو تری یاد بنائے رکھا
اپنے حصے کی خوشی تجھ پہ ہے واری ساری
غم تری دین تھے ، سو ان کو بچائے رکھا

0
135
درد نظریں چرانے لگے ہیں
خواب سارے ٹھکانے لگے ہیں
اک نظر کے نشانے لگے ہیں
لوگ باتیں بنانے لگے ہیں
تیری تصویر کا ورد کرتے
چشمِ دل کو زمانے لگے ہیں

0
113
ہے کون راستہ دیکھے جو بام پر میرا
ہے سائبان سے اوجھل بھی ایک گھر میرا
ہاں اجلی صبح کے جیسی ہے وہ گلی میری
تو چاندنی سا سہانا ہے اک نگر میرا
کئی حقیقتوں کے درمیان رہتا ہوں
جو میں اِدھر ہوں تو ہمزاد ہے اُدھر میرا

0
109
آئے جو کوئی بھی روتا ہوا آئے
جائے جو کوئی تو چپ سادھ کے جائے
نت نئے خواب و خیالات کمائے
اور حقیقت میں کئی یار گنوائے
گائے دھڑکن نے محبت کے ترانے
اور فرقت نے نئے گھاؤ لگائے

0
161
آئے جو روز بھی وہ گھائل جائے
جائے جو شام بھی وہ بوجھل جائے
ہائے ان کی جادو نگاہی کے بغیر
برسوں کی رفتار سے پل پل جائے

0
109
ہیں شش جہات یہ آئینہ خانہ
میری تصویریں خانہ در خانہ
میرے ہونے سے سارا جادو ہے
میرے جانے سے ہر سُو ویرانہ

0
120
راستہ ہم قدم نہیں ہوتا
فاصلہ تجھ سے کم نہیں ہوتا
مری دنیا ہے میرے ہونے سے 
میں نہ ہوتا تو غم نہیں ہوتا
تیری یادوں کو چھوڑ دوں تنہا 
مجھ سے ایسا ستم نہیں ہوتا 

0
114
‎جو وہ پتھر کا دل پگھل جائے
 شاید اپنا بھی دل سنبھل جائے
 لَو کے ہوتے میں لَو لگا لو تم 
یونہی سوچوں میں دن نہ ڈھل جائے 
پھونک کر جان کو محبت میں
 کر لو کندن کہ یہ اَچھل جائے 

0
139
کئی سچ ہیں ایسے جو میں جانتا ہوں
مگر خامشی کو بڑا مانتا ہوں
اگرچہ مجھے کچھ نہ اپنی خبر ہے
پرائے سبھی لہجے پہچانتا ہوں
خیالوں کی سِل پر میں حرفوں کو پیسوں
پھر اس دھول سے میں سُخن چھانتا ہوں

0
141
بھری محفل میں تنہا کر دیا ہے
تخیل نے تماشا کر دیا ہے
ترے ہونے کا میٹھا میٹھا موسم
اک ان ہونی نے کڑوا کر دیا ہے
یکایک آگہی کے حادثے نے
کسی بچپن کو بوڑھا کر دیا ہے

0
155
کوئی مصور ہے ان جاگتی تصویروں کا
ایک تجلی جو منشورِ زمیں سےگزری

0
106
سینہ میرا سینہ نہیں، مدفن ہے یہ گزرے کل کا
دھڑکن میری رفعتِ گم گشتہ پر نوحہ کناں ہر دم

0
122
سانسوں ہی سے ضروری تھے وہ پیارے لوگ
جانے ہیں آج کہاں مرے کل کے وہ سارے لوگ

0
113
کسی خیال کے تابع ہیں اپنے قلب و جاں
کوئی حسین تصور پہ راج کرتا ہے

0
86
جہاں کا آئینہ یا اپنے آپ میں جہاں ہوں میں؟
چراغ ہوں کہ دیے کی لَو، آگ یا دھواں ہوں میں!!
بقا ہے حافظے کی بس کسی کے نام کا آہنگ
رہی خبر نہ کہ کیوں ہوں کیا ہوں اور کہاں ہوں میں!!

0
104
کبھی ترے جلال سے بھسم ہوئے
کبھی ترے جمال سے مہک گئے
کبھی گھٹا وصال کی برس گئی
کبھی شرر فراق کے بھڑک اٹھے

0
141
خالی گھر بار سے باتیں کیں
لگ کے دیوار سے باتیں کیں
تیرے چلے جانے کے بعد
تیری گفتار سے باتیں کیں
ہم تیغ زنی کریں لفظوں کی
اس نے تلوار سے باتیں کیں

0
130
رزم میں ہیں شیرِ یزداں، بزم میں کھلتا گلاب
ورد ِ حیدرؓ دل صفا ہے، تن صفا ہے جیسے آب
مصطفیﷺ اور مرتضیؓ ہیں موسی و ہارون سے
سانس جیسے، جسم جیسے، نیند جیسے، جیسے خواب

94
اپنے سامنے اپنے بھائی کو کٹتا دیکھوں
چیخوں چلاؤں مگر دستِ قاتل کو نہ روکوں
میرے اس سب چیخنے اور اس رونے پہ تف ہے
صاحبِ ایمان اور مسلماں ہونے پہ تف ہے

0
200
‏جمال ہے صدیق ؓ اور عمر ؓ ہے جلال ِ نبیﷺ
عثمان ؓ حیا کی ادا اور مرتضی ؓ حالِ نبیﷺ
چاروں ہی دوست ؓ ہیں چمنِ رسالتﷺ کے پھول
خلفائے ؓ رسولِ امیںﷺ، جلوہ ءِ کمالِ نبیﷺ

129
کل میری ماں کی برسی تھی
جنم آج ہوا تھا بیٹے کا
اس دھوپ چھاوں سے جیون میں
میں گم سم اور حیران کھڑا

178
‏سدرہ پہ جِبْرائِیل نے پر کا کیا خیال
‏ہجرت میں مرتضٰیؓ نے نہ سر کا کیا خیال
‏سب کچھ رسولِ پاکﷺ کے قدموں میں رکھ دیا
‏صدیق ؓ نے ذرا بھی نہ گھر کا کیا خیال
‏سمجھے مقامِ عشق کو نوری نہیں ، تبھی
‏خلقِ بشر کے ضمن میں شر کا کیا خیال

0
182
انﷺ کی ہے یہ چاہت کہ میں چاہوں انﷺ کو
ہے کیا مری وقعت کہ میں چاہوں انﷺ کو؟
خود وہﷺ جسے چاہیں وہی چاہے انﷺ کو
اللہ تری قدرت کہ میں چاہوں انﷺ کو

0
158
ہر شام پکارے ہے یہی ڈوبتا سورج
اے کاش مجھے پھر سے ہو آقاﷺ کا اشارہ

0
121
‏اسپِ زماں کو موڑ لوں ماضی کے رخ مگر
آ لیں گے راہ میں وہی صدمے فراق کے

100
میری بیٹی مجھ کو تم سے الفت ہے
 تیرے میرے آقا ﷺ کی یہ سنت ہے
  چاہت کے مترادف سارے لفظوں کو
یکجا کر لیں تو وہ تیری صورت ہے
  گھیرے میں تجھ کو لے لے ایمان و خوشی
 اور جہاں میں جو بھی اعلی نعمت ہے

162
سر چڑھ کے بولتا ہے یہ جادو نہیں رکے
روکو گے بھی تو عشق کی خوشبو نہیں رکے
مرشد سے پیار کی صدا ہر جا سنائی دی
سیّد کے پاؤں میں پڑے گھگرُو نہیں رکے
اک عمر سے ہے دل مرا ان کی گلی گیا
برسوں ہوئے کہ آنکھوں سے آنسو نہیں رکے

0
154
فرقتِ دوست جائے دوبھر ہو
قطرہ خود کا مٹا، سمندر ہو
بھول جائے گا جب تُو خود ہی کو
تب کہیں جاکے عشق ازبر ہو
دل لگی ابتدا فسانے کی
سچا عشق اس کتھا کا آخر ہو

120
طفیل آقاﷺ کے ہو جائے گی بدکاروں کی بخشش
خطا کاروں گنہ گاروں تو بے چاروں کی بخشش
وفا دارِ نبیﷺ ہونے ہی کا سکہ چلے گا
ہو سکے گی نہیں آقاﷺ کے غداروں کی بخشش

0
120
آپ  خاتم نبیﷺ آپ  صادق امیںﷺ
آپﷺ خیر البشر سیّد المرسلِیںﷺ
چاند سورج ستارے  جو روشن ہوئے
آپ ﷺسے  مل گیا  تارِ  نورِ جبیں
گل ہیں مہکے ہوئے آپﷺ کی خوشبو سے
اک جھلک کو ترستے ہیں  سارے   حسِیں

130
رحمتِ حق، محمدﷺ کی صورت ہوئی
سارے عالم پہ انﷺ کی عنایت ہوئی
کھارے پانی میں ڈالا لعابِ دہن
آخری بوند بھی اس کی امرت ہوئی
بے زباں کنکروں کا نصیبہ کُھلا
جاری ان کی زباں پر شہادت ہوئی

0
286
بادشاہِ فیض و عرفاں مِیر اور مولائے روم
معرفت کے آپ دریا، بے کراں بحرِ علوم
کیمیا گر ہے نظر اور نور کا چشمہ مزار
ریت کے اِس ذرے کو کر دیجئے رشکِ نجوم

0
156
آپﷺ جیسا نہیں سب زماں میں کوئی
لا مکان و مکاں، دو جہاں میں کوئی
آپﷺ کے حُسن کو کر سکے جو بیاں
لفظ ایسا نہیں ہے بیاں میں کوئی
آپﷺ کا مرتبہ سب سے اعلی ہوا
ہو زمیں میں کوئی آسماں میں کوئی

307
اس نشے میں بھی ہوش رہتا ہے
من میں اک خرقہ پوش رہتا ہے
اس کے اندر کئی صدائیں ہیں
جس کا باہر خموش رہتا ہے
بس گیا ہوں مکان پختہ میں
خانہ پھر بھی بدوش رہتا ہے

158
میں کون اور کیا ہوں؟
‏میں شاعر نہیں ہوں
‏کہ مجھ کو لگے شاعری قدرتی ہے
‏کہ شاعر کی فطرت کسی دردِ دل کو
‏یوں بحروں میں بھر کر ہے مصرعے بنائے
‏میں وہ تو نہیں ہوں

1
272
ظاہر ہے جو ٹھہرا تو مرا دل ہے قیامت
اس تن پہ گزر جانے کو مائل ہے قیامت
قربت کا یہ عالم ہے بسے سینے میں میرے
جو دید کی خواہش ہو تو حائل ہے قیامت
کل تک جسے دیکھے ہی سے چوٹوں کو شفا تھی
آنکھیں اسی چہرے سے ہیں گھائل ہے قیامت

123
کہتے ہیں یہ روگ ترکے میں ہے ملتا !!!
سینے میں سانسیں دل میں چہرہ اٹکا!!!
تو کیا میرے سینے میں سانس اٹکی ہے!!!
یا ماں کے سہے دکھوں کی پھانس اٹکی ہے!!!

147
ہر شخص نے ہاتھ میں پتھر ہے اٹھا رکھا
درویشِ خود مست نے بھی سر ہے اٹھا رکھا
ہر ایک کی نوکِ لساں پر ہیں تیر و تفنگ
تیرے تو لہجے ہی نے خنجر ہے اٹھا رکھا

113
بیٹے کی طرح موسیٰ کو پالا کس نے؟
دریا میں فرعون ڈبویا کس نے؟
دیں کے سر کش کی سر کوبی کے لئے
کی لوگوں کے جذبات کی پروا کس نے؟
جب ہو اللہ کی رضا پیشِ نظر
مخلوق کے ارمانوں کو دیکھا کس نے؟

164
وا ہوں تو منتظر تری آنکھیں ہیں
جو موند لوں تو دل مری آنکھیں ہیں
تارے چمکتے ہیں یہ جو راتوں میں
بچھڑے پیاروں کی سبھی آنکھیں ہیں
ناظر نظارہ ایک ہوئے دونوں
تیری ہیں یا کہ شیشے کی آنکھیں ہیں

0
206
ہو سکتا ہے وہ بات دہرائی جائے
اسی بات کے خوف سے اٹھ کے آئے
غمِ زندگی ہے نہ ہی دردِ دل اب
عجب بے حِسی بے رخی کے ہیں سائے
ترے چپکے گھر کو ترنم نے گھیرا
مرے چیختے شہر میں قہر چھائے

0
146
ہم نے دل کو پگھلا دیکھا سردیوں کی رات میں
اس نے ہم کو روتا پایا رات کے لمحات میں
شاذ دیکھا ہے کسی نے اپنے من میں جھانک کر
کہکشائیں ہیں ہزاروں کائناتِ ذات میں
آدمی کو آدمی سے ربط ہے اب خال خال
سب محبت ڈھونڈتے ہیں جیب کے آلات میں

159
ہے جو برسات میں بادل سے برستا پانی
کئی نینوں سے گئی یادوں کا بہتا پانی
جو رہے پیاسے نبیﷺ کے وہ پیارے سارے
شرم سے آج بھی ہر دریا ہے لگتا پانی
ہیں لگے داغ گناہوں کے مرے دامن پر
دھو ہی ڈالے گا مری آنکھوں سے چلتا پانی

2
201
اپنے غم کیا، دوسروں کے دکھ ستاتے ہیں مجھے
سُکھ سے سونا چاہتا ہوں، وہ جگاتے ہیں مجھے
دھند ہے اک درمیاں حائل کئی دنیاوں کے
جن میں پنہاں راستے اکثر بلاتے ہیں مجھے
پاس میرے پھرتے چہرے اجنبی سمجھیں مجھے
دُور وقتوں کے پیارے ملنے آتے ہیں مجھے

125