ہے جو برسات میں بادل سے برستا پانی
کئی نینوں سے گئی یادوں کا بہتا پانی
جو رہے پیاسے نبیﷺ کے وہ پیارے سارے
شرم سے آج بھی ہر دریا ہے لگتا پانی
ہیں لگے داغ گناہوں کے مرے دامن پر
دھو ہی ڈالے گا مری آنکھوں سے چلتا پانی
شیر مردوں کو روا من کے سمندر کا سفر
بے بس و کس کا ہے اس بحر میں پِتّا پانی
وقت دریا میں بہے کتنوں کے ارماں کتنے
کس کی جاگیر ہے سیراب یہ کرتا پانی
کر لے لبریزِ سخن حرف پیالہ راشد
کس کو معلوم کہ کب تک ہے ابلتا پانی

2
184
...
شیر مردوں کو روا من کے سمندر کا سفر
بے بس و کس کا ہے اس بحر میں پِتّا پانی
...
کر لے لبریزِ سخن حرف پیالہ راشد
کس کو معلوم کہ کب تک ہے ابلتا پانی

نوازش ❤

0