| ہے جو برسات میں بادل سے برستا پانی |
| کئی نینوں سے گئی یادوں کا بہتا پانی |
| جو رہے پیاسے نبیﷺ کے وہ پیارے سارے |
| شرم سے آج بھی ہر دریا ہے لگتا پانی |
| ہیں لگے داغ گناہوں کے مرے دامن پر |
| دھو ہی ڈالے گا مری آنکھوں سے چلتا پانی |
| شیر مردوں کو روا من کے سمندر کا سفر |
| بے بس و کس کا ہے اس بحر میں پِتّا پانی |
| وقت دریا میں بہے کتنوں کے ارماں کتنے |
| کس کی جاگیر ہے سیراب یہ کرتا پانی |
| کر لے لبریزِ سخن حرف پیالہ راشد |
| کس کو معلوم کہ کب تک ہے ابلتا پانی |
معلومات