جو وہ پتھر کا دل پگھل جائے |
شاید اپنا بھی دل سنبھل جائے |
لَو کے ہوتے میں لَو لگا لو تم |
یونہی سوچوں میں دن نہ ڈھل جائے |
پھونک کر جان کو محبت میں |
کر لو کندن کہ یہ اَچھل جائے |
آتا ہر دن لگے تھکا ماندہ |
شام بھی چُور چُور ڈھل جائے |
ترے جانے سے ڈوب جائے دل |
ترے آتے ہی پھر سنبھل جائے |
معلومات